2025-04-22@12:47:04 GMT
تلاش کی گنتی: 204

«بھارتی فوج»:

(نئی خبر)
    لکھنؤ:بھارت میں فورسز کے 3 اہل کاروں کے اپنے ہاتھوں اپنی جان لے لی۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں 24 گھنٹوں کے دوران بھارتی فورسز کے 3اہلکاروں نے خودکشی کرلی۔ خودکشی کا پہلا واقعہ لکھنؤ میں پیش آیا، جہاں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 36 سالہ اہلکار اوپیندرا کمار سنگھ نے خودکشی کی۔ اس کے بعد انڈو تبت بارڈر پولیس فورس کے ایک اور اہلکار سجن سنگھ نے بھی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ وہ اگلے سال ریٹائر ہونے والے تھے۔ تیسرا واقعہ گریٹر نوئیڈا میں پیش آیا جہاں انڈین سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس کے 23 سالہ کانسٹیبل ابھینندن نے ٹوائلٹ میں خود کو گولی...
    بھارتی ریاست اترپردیش میں 24 گھنٹوں کے دوران بھارت کے نیم فوجی دستے کے 3 اہلکاروں نے یکے بعد دیگرے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خودکشی کا پہلا واقعہ اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں پیش آیا جہاں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 36 سالہ اوپیندرا کمار سنگھ نے خودکشی کی۔ اسی طرح انڈو تبت بارڈر پولیس فورس کے بھی ایک اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جس کی شناخت سجن سنگھ کے نام سے ہوئی اور جو اگلے برس ریٹائرڈ ہونے والا تھا۔ بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں انڈین سینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کے کانسٹیبل ابھینندن نے ٹوائلٹ میں خود کو...
    بھارتی ریاست منی پور میں سیکورٹی کی صورتحال بدترین ہوگئی۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق منی پورمیں بھارتی فوج کی جانب سے جعلی انکاؤنٹرز کےخلاف کوکی قبیلے اور دیگر تنظیموں کا احتجاج جاری ہے۔ حالیہ جھڑپوں میں بھارتی فوج کا افسر زخمی ہوگیا۔  احتجاج کرنے والے مظاہرین نے پولیس اسٹیشن پردھاوا بول دیا۔ مظاہرین کے مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے افسر مطاہرین کو دھمکیاں دینے لگ۔ جوابی کارروائی میں مظاہرین نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا اور پیٹرول بم پھینکے۔ منی پور میں گاؤں کے گاؤں تباہ ہوچکے ہیں۔ مودی کے دور حکومت میں مذہبی عدم برداشت اور فرقہ واریت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ علیحدگی پسند تنظیموں کا منی پور پر قابض ہونا مودی کی نااہلی کا ثبوت ہے۔...
    نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں جنسی تشدد اور عصمت دری ایک قومی المیہ بن چکا ہے، جہاں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے۔ بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘ معاشرتی زوال کی عکاسی کرتا ہے اور ’’ریپ کلچر‘‘ نے نہ صرف خواتین کی سلامتی کو متاثر کیا ہے بلکہ پورے معاشرتی تانے بانے میں بے چینی، عدم تحفظ کی فضا پیدا کی ہے۔ بدعنوانی، حکومتی اداروں کی غفلت، انصاف کی فراہمی میں ناکامی بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘ کے فروغ کی بڑی وجوہات ہیں۔ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے، ’’دہلی نربھایا ریپ‘‘ ہو یا جین کی سڑک پر دن دہاڑے خاتون...