بھارتی فورسز کے 3 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لکھنؤ:بھارت میں فورسز کے 3 اہل کاروں کے اپنے ہاتھوں اپنی جان لے لی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں 24 گھنٹوں کے دوران بھارتی فورسز کے 3اہلکاروں نے خودکشی کرلی۔
خودکشی کا پہلا واقعہ لکھنؤ میں پیش آیا، جہاں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 36 سالہ اہلکار اوپیندرا کمار سنگھ نے خودکشی کی۔ اس کے بعد انڈو تبت بارڈر پولیس فورس کے ایک اور اہلکار سجن سنگھ نے بھی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ وہ اگلے سال ریٹائر ہونے والے تھے۔
تیسرا واقعہ گریٹر نوئیڈا میں پیش آیا جہاں انڈین سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس کے 23 سالہ کانسٹیبل ابھینندن نے ٹوائلٹ میں خود کو گولی مار لی۔ ابھینندن ریاست کیرالہ کا رہائشی تھا۔
اب تک ان خودکشیوں کی وجوہات کا پتا نہیں چل سکا ہے، تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ تینوں اہلکاروں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ان کے آبائی گاؤں روانہ کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی
غذائی قلت سے تعلق رکھنے والی ذیا بیطس کی نئی قسم کو ماہرین کی جانب سے باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا گیا۔
ٹائپ 5 ذیا بیطس نام پانے والی اس قسم سے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ لوگوں متاثر ہیں۔ یہ عموماً کم اور متوسط آمدنی رکھنے والے ممالک میں غذائی قلت کا شکار نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔
بین الاقوامی ذیا بیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) نے 8 اپریل کو بینکاک میں منعقد ہونے والی ورلڈ ڈائیبیٹیز کانگریس میں اس کیفیت کو ذیا بیطس کی قسم شمار کرنے کے لیے ووٹنگ کی۔
البرٹ آئنسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ کیفیت بڑے پیمانے پر غیر تشخیص شدہ رہی ہے اور اس کو صحیح طریقے سے سمجھا نہیں گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ڈی ایف کی جانب سے اس کیفیت کو ’ٹائپ 5 ذیا بیطس‘ قرار دیا جانا صحت کے اس مسئلے کے متعلق آگہی پھیلانے میں ایک اہم قدم ہے۔
2022 کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر 83 کروڑ افراد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں جن میں سے اکثریت ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 کا شکار ہے۔
ذیا بیطس کی دونوں اقسام جسم کی بلڈ شوگر کی سطح کو قابو کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔
ٹائپ 5 ذیا بیطس مختلف ہے اور یہ غذائی قلت کی وجہ سے پیش آتی ہے جس سے انسولین کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔