2025-04-22@16:51:30 GMT
تلاش کی گنتی: 503
«خواتین ہیں»:
(نئی خبر)
حیدرآباد: پانی کی قلت کے باعث خواتین اور بچیاں دور دراز سے پانی بھر کر لے جانے پر مجبور ہیں
ایک دن میری بیگم نے مجھے آواز دی۔ عزیز ! گھر میں جمع کچرا باہر گلی کے کوڑا دان میں ڈال آئیں۔ میں نے جواب دیا میں نوبل انعام یافتہ ہوں۔ اس نے پھر آواز دی۔ نوبل انعام یافتہ کیمیا دان عزیز صاحب! گھر میں جمع کچرا گلی کے کوڑا دان میں پھینک آئیں۔ یہ لطیفہ نما واقعہ 2015 میں نوبل انعام سے نوازے جانے والے ترک کیمیا دان عزیز سنجر نے سنایا۔ آپ نے ضرور سوشل میڈیا پر کہیں نہ کہیں پڑھا ہوگا۔ ہم سب اس پر ہنسے۔ کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ عزیز صاحب کی بیگم نے وہی کیا جو ہر بیوی کرتی ہے، یعنی شوہر کو شوہر سمجھنا، نہ کہ اس کے نوبل انعام یافتہ ہونے...
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں جنسی تشدد اور عصمت دری ایک قومی المیہ بن چکا ہے، جہاں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے۔ بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘ معاشرتی زوال کی عکاسی کرتا ہے اور ’’ریپ کلچر‘‘ نے نہ صرف خواتین کی سلامتی کو متاثر کیا ہے بلکہ پورے معاشرتی تانے بانے میں بے چینی، عدم تحفظ کی فضا پیدا کی ہے۔ بدعنوانی، حکومتی اداروں کی غفلت، انصاف کی فراہمی میں ناکامی بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘ کے فروغ کی بڑی وجوہات ہیں۔ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے، ’’دہلی نربھایا ریپ‘‘ ہو یا جین کی سڑک پر دن دہاڑے خاتون...