اپریل کے اختتام پر ایک خوبصورت فلکی مظاہرہ دیکھنے کو ملے گا، جب ہلال نما چاند سیاروں زہرہ (Venus)، زحل (Saturn) اور عطارد (Mercury) کے ساتھ مشرقی افق پر ایک ساتھ نظر آئے گا۔

یہ نظارہ 25 اپریل جمعہ کو علیٰ الصبح دکھائی دے گا، اور ان چاروں اجرامِ فلکی کو بغیر دور بین کے دیکھا جا سکے گا۔ البتہ عطارد اپنی مدھم روشنی اور کم بلندی کے باعث مشکل سے نظر آئے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے افق پر ’گلابی چاند‘ بآسانی کب دیکھا جاسکے گا؟

سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اس منظر کو ’آسمانی مسکراہٹ‘ سے تشبیہ دے رہے ہیں، جس میں چاند مسکراہٹ اور زہرہ و زحل آنکھوں کے طور پر نظر آئیں گے۔ تاہم، شمالی امریکا میں یہ منظر اس انداز سے واضح نہیں ہوگا۔

یہ مظاہرہ صرف ایک صبح کے لیے ہوگا، جبکہ چاند، زہرہ اور زحل کی اگلی قریبی موجودگی 23 مئی کو متوقع ہے، جو ایک اور صبح کے وقت کا نظارہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اجرام فلکی چاند زحل زہرہ عطارد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اجرام فلکی چاند

پڑھیں:

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ

 

خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی
وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع

وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے لگادیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال سود کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس ترقیاتی منصوبوں، دفاع، تنخواہوں، پینشن، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر تمام اخراجات کے لیے صرف 2 ہزار 225 ارب روپے بچنے کا تخمینہ ہے، جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کو اخراجات پورا کرنے کے لیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد لگایا گیا ہے، تاہم صوبائی سرپلس کیلئے ایک ہزار 360 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5 ہزار 862 ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپے کی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے تاہم این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں سے 8 ہزار 780 ارب روپے کی منتقلی کے بعد وفاقی حکومت کے پاس خالص آمدنی 10 ہزار 331 ارب روپے رہ جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔آئندہ مالی سال میں خالص آمدنی میں سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد یعنی وفاق کے پاس باقی تمام اخراجات کے لیے محض 2 ہزار 225 ارب روپے ہی بچ سکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • چکوال میں مدت سے غائب جنگلی بھیڑیے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
  • 25 اپریل کو آسمان پرمسکراتا چہرہ نمودارہوگا
  • خاتون ٹیچر کی میچ کے دوران پیپرچیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • 25 اپریل کوآپ آسمان پر مسکراتا چہرہ کب اور کہاں کہاں دیکھ سکتے ہیں؟جانیں
  • 25 اپریل کو آسمان پر ’مسکراتے چہرے‘ کا حیران کُن نظارہ، کس وقت دیکھا جاسکے گا؟
  • حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
  • باکس آفس پر ناکام فلم ”سکندر“کےحذف شدہ منظر نے شائقین کو چونکا دیا
  • پورٹیبل اے سی کے استعمال سے بجلی کا بل کم آتا ہے؟
  • بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ