کراچی بندرگاہوں پر ہیوی ٹریفک کی ہڑتال، امپورٹ،ایکسپورٹ مفلوج
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی کی بندرگاہوں پر ہیوی ٹریفک کی ہڑتال کے باعث مال برداری کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، جس سے نہ صرف درآمدی و برآمدی عمل متاثر ہوا ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے سندھ حکومت کے مرمتی احکامات اور گاڑیوں میں کیمرے نصب کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً کام بند کر دیا گیا ہے۔
صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی کے مطابق ہڑتال کے باعث فیکٹریوں میں برآمدی سامان پھنس کر رہ گیا ہے جبکہ درآمدی کنسائمنٹس بندرگاہوں پر رکے ہوئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث نقل و حمل کا نظام معطل ہو چکا ہے۔
کراچی چیمبر کے مطابق ہڑتال سے نہ صرف برآمدات بلکہ زرعی شعبہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات خطرے میں پڑ گئی ہیں اور پیاز کے کاشتکاروں کو بھی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ اگر ہڑتال کا فوری حل نہ نکالا گیا تو تجارتی نقصان ناقابلِ تلافی ہو جائے گا۔
چیمبر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری مذاکرات کر کے مسئلے کا پائیدار حل نکالا جائے۔ ساتھ ہی بندرگاہوں پر پھنسے کنسائمنٹس کی ہنگامی بنیادوں پر کلیئرنس کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
صدر کراچی چیمبر نے وزیراعظم سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تاخیر ملکی معیشت کے لیے مزید نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بندرگاہوں پر کراچی چیمبر
پڑھیں:
کراچی: رکشہ مالکان کے احتجاج کے باعث پریس کلب و اطراف میں ٹریفک جام
کراچی:رکشہ ایسوسی ایشن نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر رکشوں کی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔
احتجاج میں رکشہ مالکان کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے پریس کلب سے گزرنے والی سڑک پر رکشے کھڑے کرکے بند کر دی۔
احتجاج کے باعث پریس کلب اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا، جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
رکشہ مالکان کا کہنا ہے کہ ان کی روزانہ کی روزی روٹی رکشوں پر پابندی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے اور وہ اس پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رکشوں پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں تاکہ ان کا کاروبار دوبارہ معمول پر آئے۔