اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے اختلافات بھلاکر دہشت گردی کیخلاف قومی اتحاد ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جہاد جاری رہے گا، انسانیت دشمنوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کرسکیں گے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، جس میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ ، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی روابط رانا ثنااللہ ، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف، وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس الحق لون، آئی جی اسلام آباد پولیس اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔

اس موقع پر وزیراعظم نے اختلافات بھلاکر دہشت گردی کیخلاف قومی اتحاد ناگزیر قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جہاد جاری رہے گا، انسانیت دشمنوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کرسکیں گے۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام صوبوں کی استعداد بڑھانے کے لیے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے اب تک کی گئی کارروائیوں کو سراہا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی بھی تعریف کی، امن و امان کے اعلیٰ سطح اجلاس میں اسمگلنگ کیخلاف اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے اداروں کو اسمگلنگ کیخلاف کوششیں مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سیف سٹی منصوبے جلد مکمل کرنے پر زور دیا،اجلاس کو سیف سٹی منصوبوں میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب کے 10 شہروں میں سیف سٹی منصوبہ کام کر رہا ہے جبکہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میر پور خاص اور نواب شاہ میں سیف سٹی منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پشاور میں سیف سٹی منصوبہ منظور ہو چکا، اگلے مرحلے میں ڈیرہ اسماعیل خان ، بنوں، لکی مروت میں سیف سٹی منصوبے لگائے جائیں گے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ گوادر سیف سٹی منصوبہ جلد مکمل کر لیا جائے گا جبکہ قومی شاہراہ این 25 اور قومی شاہراہ این 40 پر واقع تمام اہم شہروں میں سیف سٹی منصوبہ لگایا جائے گا، اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مختلف شاہراہوں اور پلوں پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں فارنزک سائنس ایجنسی قائم کی جاچکی ہے جبکہ پنجاب میں فارنسک سائنس ایجنسی کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملک کے اہم شہروں کے گردونواح میں موجود تمام غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرنے کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کاروائیاں کر رہی ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نیکٹا میں نیشنل اینڈ پرونشل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمینٹ سینٹر کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مختلف شاہراہوں اور پلوں پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز قائم کیے جارہے ہیں۔

اجلاس کو اہم شہروں کے گردو نواح میں قائم غیر قانونی تعمیرات اور بھکاریوں کے خلاف آپریشنز سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں بھکاریوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے اور ایسے عناصر کو بیرون ملک سفر سے روکنے کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سیف سٹی منصوبہ آگاہ کیا گیا میں سیف سٹی کے حوالے سے اسمگلنگ کی وفاقی وزیر اجلاس کو رہا ہے کے لیے گیا کہ

پڑھیں:

بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج

کراچی:

دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کی ملک دشمن کارروائیوں کے خلاف شہر قائد میں خواتین نے پرامن احتجاج کیا ، جس میں بلوچستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

صوبہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی کے خلاف کراچی کی خواتین نے بھرپور اور پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کا مقصد بلوچستان میں شہید کیے جانے والے معصوم پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی اور کالعدم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے و بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔

احتجاجی ریلی مزار قائد سے شروع ہوئی اور کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں طالبات، مذہبی اسکالرز، ڈاکٹرز، وکلا اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

شرکا نے ریلی کے موقع پر کہا کہ کراچی کثیر القومیتی شہر ہے جہاں ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ کراچی میں بلوچوں کی بڑی تعداد محنت مزدوری، نوکریاں اور کاروبار کرکے عزت سے زندگی گزار رہی ہے۔

شرکا نے کہا کہ بلوچستان میں را کے ایجنٹوں، جن میں بی ایل اے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی شامل ہیں نے گھناؤنی سازش کے تحت شناختی کارڈ دیکھ کر صوبوں کے لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنایا تاکہ دوسرے صوبوں میں نفرت اور صوبائی تعصب پیدا ہو۔

شرکا نے واضح کیا کہ ان (دہشت گردوں اور را کے ایجنٹوں) کی یہ کوششیں  رائیگاں گئیں  اور پورے ملک کے عوام بلوچ عوام کے ساتھ ان دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ ایک بہادر، غیرت مند اور محب وطن قوم ہے جب کہ ان دہشتگردوں کی نہ کوئی قومیت ہے نہ مذہب۔ یہ دہشتگرد تو حیوان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں۔  بلوچستان میں ہوتی ترقی دشمن ملک کو ہضم نہیں ہو رہی۔

شرکا نے الزام لگایا کہ ماہ رنگ بلوچ ایک منظم سازش کے تحت معصوم بلوچ خواتین کو ڈھال بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ مسنگ پرسنز کا ڈراما رچا کر نوجوانوں کی ذہن سازی کرتی ہے اور انہیں دہشتگردی کی ٹریننگ کے کیمپوں میں بھیجتی ہے، جہاں سے بعض افراد فرار ہوکر میڈیا پر آچکے ہیں۔

شرکا کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی دہشتگردوں کی ہلاکت کے بعد ان کی شناخت مسنگ پرسنز کے طور پر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل اے اور ماہ رنگ بلوچ کو بلوچستان کی ترقی روکنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

ریلی میں شریک خواتین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پیغامات درج تھے کہ پاکستان کے تمام صوبوں کے دل بلوچستان کیساتھ دھڑکتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف پوری قوم بلوچستان اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم
  • بنگلہ دیش سے تعلق سبوتاژ کرنے کی  بھارتی کوششیں ناکام ہونگی‘ دفتر خارجہ
  • کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم