Nawaiwaqt:
2025-04-22@01:19:54 GMT

بی این پی مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

بی این پی مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان

عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے مستونگ میں پریس کانفرنس کے دوران دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں. تحریک کو ختم نہیں کیا، آج سے عوامی رابطہ مہم تحریک کا آغاز کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی.

پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسےکریں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے۔اپنے احتجاجی منصوبے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ پہلی ریلی مستونگ میں منعقد کی جائے گی لیکن انہوں نے تاریخ کی وضاحت نہیں کی۔ اس کے بعد 20 اپریل کو قلات میں ریلی نکالی جائے گی۔بلوچ کارکنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماہ رنگ کو ’غیر آئینی طور پر‘ گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’ریاست نے ہمارے پرامن لانگ مارچ میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔‘سربراہ بی این پی مینگل نے دعویٰ کیا کہ ’لکپاس میں ایک لمحہ بھی خطرے کے بغیر نہیں تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’باقی سب کو احتجاج کا حق ہے .لیکن ہمیں نہیں؟‘ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر احتجاج کی اجازت ہے لیکن بلوچستان پر نہیں۔اختر مینگل نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے ساتھ مذاکرات کرنے والے صوبائی حکومت کے وفد نے ’اپنی بے بسی کا اظہار کیا‘۔

خیال رہے کہ بی این پی نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی دیگر خواتین کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف گزشتہ کئی روز سے لکپاس پر احتجاجی دھرنا دے رکھا تھا اور دھرنے کو ختم کرنے کے لیے بلوچستان حکومت نے کئی بار مذاکرات بھی کیے تھے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بی این پی انہوں نے مینگل نے کہا کہ

پڑھیں:

کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے: سعید غنی

وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہو گا۔سعید غنی نے کہا کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کینال معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج جاری، وکلا کا ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا
  • بنیادی صحت کے مراکز کی نجکاری قبول نہیں، دھرنا جاری رہے گا، رخسانہ انور
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
  • کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے: سعید غنی
  • اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
  • یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری 
  • اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا
  • دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری