افغان پناہ گزین، پاکستان اسلامی و ہمسائیگی ذمے داریاں پوری کرے ،افغان حکومت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے اقوامِ متحدہ اورعالمی اداروں سے کردار کا مطالبہ
دہائیوں سے اچھے تعلقات ہیں،غلط اقدامات دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں، وزیرِ اعظم ملامحمدحسن
پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی سے متعلق افغان صدارتی محل ارگ میں اجلاس ہوا ہے۔اجلاس کابل میں طالبان حکومت کے وزیرِ اعظم ملامحمدحسن اخوند کی زیرِ صدارت ہوا۔افغان عبوری حکومت کی طرف سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں افغان مہاجرین کی پاکستان سے ملک بدری کے بارے میں گفتگو کی گئی۔اعلامیے کے مطابق پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر پاکستانی قیادت اسلامی اور ہمسائیگی کی ذمے داریاں پوری کرے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے عوام کے درمیان دہائیوں سے اچھے تعلقات ہیں، چاہتے ہیں کہ مذہبی، تاریخی اور ثقافتی تعلقات قائم رہیں۔اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں ملکوں اور عوام کی ضرورت ہے، غلط اقدامات دونوں ملکوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ طالبان قیادت نے اعلامیے میں افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے اقوامِ متحدہ اورعالمی اداروں سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین کی اعلامیے میں گیا ہے کہ کے لیے
پڑھیں:
افغان مہاجرین کو عزت سے ان کے ملک بھیجا جارہا ہے، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورۂ افغانستان میں واضح کیا ہے کہ افغان مہاجرین کو عزت و احترام سے ان کے ملک بھیجا جارہا ہے۔
افغان عبوری قیادت سے ملاقات کے بعد میڈيا بریفنگ میں اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کر خطے کی ترقی، بہتری اور امن و امان کےلیے کام کرنا ہے، کسی ملک کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
پاکستان اور افغانستان کا روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہپاکستان اور افغانستان نے روابط برقرار رکھنے اور...
افغان عبوری وزیراعظم سے ملاقات میں سیکیورٹی اور باہمی تجارت پر بات کی گئی، اسحاق ڈار نے سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ امور کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان نے روابط برقرار رکھنے اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، کابل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی افغان عبوری قیادت سے ملاقات ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کر خطے کی ترقی، بہتری اور امن و امان کے لیے کام کرنا ہے، کسی ملک کی سر زمین دہشت گردی کےلیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی کو دورۂ پاکستان کی بھی دعوت دی ہے۔
اس سے پہلے افغان عبوری وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات میں سیکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون اور عوامی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔