فیکٹ چیک: افغانیوں کا مال لوٹنےکا دعوی جھوٹ نکلا، حقیقت کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شاپنگ مال میں نوجوانوں کا ہجوم ہے جو وہاں پڑے ہوئے کپڑوں کے پیکٹوں کو اٹھا کر تھیلوں میں بھر بھر کر لے جا رہا ہیں۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو چند صارفین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ افغانیوں کا مال ہے جو پنجابی عوام مال غنیمت سمجھ کر لوٹ رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
پنجاب میں پاکستانی حکومت ایک طرف افغانوں کو جبری ملک بدر کر رہا ہے تو دوسری طرف پنجابی عوام افغانوں کا سامان مال غنیمت سمجھ کر لوٹ رہے ہیں جسکی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔ pic.
— Nadir Baloch (@nadirbaluchs) April 6, 2025
چند صارفین ایکس کے فیچر ’گروک‘ سے سوال پوچھتے نظر آئے کہ کیا یہ مال پاکستان میں بسنے والے افغانیوں کا ہے؟ جس کے جواب میں گروک نے جواب دیا کہ اس ویڈیو میں دکھائی گئی چیزیں پاکستان میں رہنے والے افغانیوں کی ملکیت ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شاید ستمبر 2024 میں کراچی کے ایک اسٹور میں لوٹ مار کا واقعہ ہے، جو غلط لیبل کیا گیا۔ افغانیوں کی جبری بے دخلی کے دوران پنجاب میں اسٹورز کی لوٹ مار کی واضح رپورٹس نہیں ہیں۔ لہٰذا، یہ دعویٰ متنازعہ اور غیر مصدقہ ہے۔
اس ویڈیو میں دکھائی گئی چیزیں پاکستان میں رہنے والے افغانیوں کی ملکیت ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شاید ستمبر 2024 میں کراچی کے ایک اسٹور میں لوٹ مار کا واقعہ ہے، جو پنجاب کے طور پر غلط لیبل کیا گیا۔ افغانیوں کی جبری بے دخلی کے دوران پنجاب میں اسٹورز…
— Grok (@grok) April 6, 2025
سابق افغان رکنِ پارلیمنٹ مریم سلیمان خیل نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ افغانیوں کے کاروبار کو پاکستان میں دن دیہاڑے لوٹا جا رہا ہے، ان کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں اور انہیں ملک بدر کیا جا رہا ہے، یہ ظلم ہے۔
An Afghan business being looted in broad daylight in what we call “Pakistan” today.
You loot Afghan businesses, steal their property, deport their families- and call it “policy”? This is not policy. It’s persecution. It’s racism. And it’s state-sanctioned thuggery. Pakistan… pic.twitter.com/brd4U3AwQW
— Mariam Solaimankhil (@Mariamistan) April 6, 2025
صحافی نعمت خان نے جواب میں کہا کہ مریم سلیمان خیل کا یہ دعویٰ بظاہر غلط معلوم ہوتا ہے کیونکہ یہ ویڈیو پرانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کو ایک فیس بک پیج کی جانب سے 24 مارچ کو بھی شیئر کیا گیا تھا۔ اور گروک کو ایک قابلِ اعتبار ذریعہ کے طعر پر شمار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ ویڈیو کراچی تھرفٹ اسٹور کی نہیں ہے جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
#FactCheck
The claim made by @Mariamistan appears to be inaccurate, as this video is an older one that was earlier also shared by the Facebook page "Gandaf Zama Kali" on March 24. Moreover, @grok cannot be regarded as a reliable source, as this video does not originate from… https://t.co/IreNFx6wT9 pic.twitter.com/mqVVhJqUni
— Naimat Khan (@NKMalazai) April 7, 2025
افغانیوں کا مال لوٹنےکا دعویٰ، حقیقت کیا؟وائرل ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ یہ مال افغانی باشندوں کا ہے اور پاکستانیوں کی جانب سے لوٹ مار کی جا رہی ہے جھوٹا نکلا، یہ ویڈیو لاہور اعظم مارکیٹ کی ہے۔
ویڈیو شیئر کرنے والے صارف کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو انہوں نے ہی سب سے پہلے شیئر کی جسے غلط رنگ دے دیا گیا اور فیس بک پر کسی نے لکھا ہے کہ افغانوں کا مال پنجابی لوٹ رہے ہیں یہ سب جھوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دکان اعظم مارکیٹ لاہور میں ہے جس کا نام یحییٰ، زکریا اینڈ سجاد فیشن آرٹس کے نام سے ہے جہاں پر اسٹار کلیکشن کا مال آتا ہے اور یہاں پر روزانہ کی بنیاد پر ایسے ہی مال بکتا ہے۔
@shfiqahmad8 #viralmyvideo #onemillionvews #myvedios✌????✌???????????? ♬ original sound – Shfiq Ahmadآپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان شہری افغانی پاکستان مال میں لوٹ مارذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغان شہری افغانی پاکستان مال میں لوٹ مار پاکستان میں افغانیوں کی افغانیوں کا یہ ویڈیو لوٹ مار کیا گیا رہا ہے کیا جا کا مال تھا کہ جا رہا
پڑھیں:
لاہور: بڑی تعداد میں بھکاریوں کو ہٹانے کا دعویٰ
— فائل فوٹولاہور بھر میں ٹریفک پولیس کا پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے۔
پنجاب یونیورسٹی میں آئس سپلائی کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔
سی ٹی او اطہر وحید کے مطابق شہر بھر سے تقریباً 95 فیصد بھکاریوں کو ہٹا دیا گیا ہے، ٹریفک سگنلز پر اب بھکاری نظر نہیں آئیں گے۔
اطہر وحید نے کہا ہے کہ بھکاریوں کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کرائی جارہی ہیں، 74 سے زیادہ بھیک مانگنے والے بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کیا جاچکا ہے۔