سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وفاقی حکومت نہروں کے منصوبے پر کام کرسکے، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ شہباز شریف حکومت تکنیکی بنیاد پر نہروں کے منصوبے پر کام کرسکے، پیپلزپارٹی نہروں کے معاملے پر ہر قربانی دے سکتی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف سے نہروں کا منصوبہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نہروں کے معاملے پر ہر قربانی دے سکتی ہے۔ ن لیگ کی حکومت پیپلزپارٹی کی سپورٹ سے قائم ہے۔
یہ بھی پڑھیے دریائے سندھ پر مزید نہروں کا منصوبہ کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع ہوجائے گا، بلاول بھٹو
سید مراد علی شاہ نے کہا ’صدر زرداری نے پوری دنیا کے سامنے پارلیمنٹ میں کہا کہ میں ان نہروں کی حمایت نہیں کرسکتا۔ ہم کبھی مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ ہم تیار ہیں۔ وہ جب چاہیں ہم سے بات کرلیں۔ ہمارا کیس بہت زیادہ مضبوط ہے۔ وہ تکنیکی بنیادوں پر اس منصوبے پر کام کرسکیں، اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
انہوں نے کہا کہ نہروں کا منصوبہ ختم کرنے کے علاوہ کوئی بات نہیں سنیں گے۔ پانی جینے مرنے کا معاملہ ہے۔ اس لیے کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیے نہریں بنانے کے معاملے پر وفاقی حکومت اور صوبہ سندھ آمنے سامنے کیوں ہیں؟
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا’ میں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف سے کہوں گا کہ وہ فی الفور نہروں کے اس منصوبے اور اس کے پراسیس کو بند کرنے کا اعلان کریں۔ جب تک صوبوں میں اتفاق نہیں ہوتا، تب تک ہم یہ اس منصوبے پر کام نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں موجود ہے کہ ہر 3 مہینے میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوگا۔ ہم نے ارسا کی اس منظوری کو چیلنج کیا ہوا ہے۔ اس لیے یہ وہاں سے بھاگ نہیں سکتے۔ انہیں اجلاس بلانا پڑے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سید مراد علی شاہ صدر آصف علی زرداری نہروں کا منصوبہ وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلیٰ سندھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سید مراد علی شاہ صدر ا صف علی زرداری نہروں کا منصوبہ وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نہروں کا منصوبہ منصوبے پر کام شہباز شریف نہیں ہوتا نہروں کے نے کہا
پڑھیں:
سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
اسلام آباد:وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اعلان کیا ہے کہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر کے موٹروے منصوبے رواں سال شروع کیے جائیں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) سینٹرل زون کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ میں M-6 اور M-9 موٹروے منصوبے، جن کی مجموعی مالیت 2 ارب ڈالر ہے رواں سال کے دوران شروع کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں مانسہرہ، ناران اور کاغان موٹروے پر بھی کام اسی سال شروع کرنے کا ارادہ ہے جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ سے کراچی تک N-25 کو موٹروے طرز پر چار رویہ بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں سکھر، حیدرآباد اور کراچی موٹروے منصوبے کا بھی آغاز ہونے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے این ایچ اے حکام کو لاہور سے قصور تک 18 کلومیٹر طویل لنک روڈ منصوبے کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی، اور اس بات پر زور دیا کہ ادارے کی پیشکشیں بامقصد اور معیاری ہونی چاہییں۔
انہوں نے سینٹرل زون کے حکام کو ہدایت کی کہ منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائیں تاکہ عوام کو جلد از جلد سہولت میسر ہو۔ انہوں نے کہا، "ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں، لوٹ مار نہیں کرنے دیں گے۔ این ایچ اے کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔"
عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نئی شاہراہوں کو نہ صرف فنکشنل بلکہ خوبصورت اور صاف ستھرا بھی بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے شہروں کے داخلی راستوں کو بھی دلکش بنانے پر توجہ دے۔
دورے کے اختتام پر وفاقی وزیر نے این ایچ اے ہیڈکوارٹرز سینٹرل زون میں پودا لگایا اور وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے کے ہمراہ ہیڈکوارٹر کی کارکردگی پر بریفنگ بھی لی۔
انہوں نے افسران کو تلقین کی کہ محنت اور ایمانداری سے کام کریں، اور یقین دہانی کروائی کہ دیانت دار افسران کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ رنگ روڈ اتھارٹی سے حل طلب امور پر مشترکہ اجلاس منعقد کریں تاکہ زیر التواء مسائل جلد حل کیے جا سکیں۔