ائیر لائن نے دورانِ فلائٹ جوڑے کو زبردستی لاش کے پاس بٹھانے کی وضاحت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2025ء)دورانِ فلائٹ آسٹریلوی جوڑے کو کمبل میں لپٹی ہوئی لاش کے ساتھ بٹھانے پر ایئر لائن کا موقف سامنے آ گیا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایئر لائن نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے اپنے عملے کا دفاع کیا ہے۔ایئر لائن کا کہنا تھا کہ عملے نے بر وقت، مناسب اور پیشہ ورانہ طریقہ کار اپنایا۔
(جاری ہے)
بیان میں ایئر لائن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ دورانِ پرواز خاتون کی موت کے معاملے سے نمٹنے کا طریقہ کار تربیت اور صنعت کے معیاری پریکٹس کے عین مطابق تھا، جس کے تحت مسافروں کو دوسری نشستوں پر بٹھایا گیا اور عملے کا ایک رکن متوفی مسافر کے ساتھ پرواز دوحہ میں لینڈ ہونے تک بیٹھا رہا۔ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایئر لائن نے مرنے والوں کے اہلِ خانہ اور دیگر مسافروں کو مدد اور معاوضے کی پیشکش کی ہے جو اس واقعے سے براہِ راست متاثر ہوئے تھے۔ایئر لائن کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک بدقسمت واقعہ تھا، بعض اوقات ہوا بازی کی صنعت میں اس طرح کے واقعات رونما ہو جاتے ہیں، جہاں دورانِ پرواز غیر متوقع اموات ہوتی ہیں، تاہم ہمارا عملہ ان حالات سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایئر لائن کا کہنا تھا کہ
پڑھیں:
سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
راولپنڈی:اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے سابق ائیر وائس مارشل جواد سعید کو سیکرٹ ایکٹ کے تحت 14 سال قید، سزا کے بعد اڈیالہ جیل بھجوانے کے بجائے میس میں رکھنے اور مقدمہ کی تفصیلات فراہمی کی نظر ثانی درخواست پر وزارت دفاع اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کے29 اپریل کو ریکارڈ طلب کر لیا۔
ان کے وکیل کرنل( ر) انعام الرحیم کا موقف تھا کہ جواد سعید 18 مارچ 2021 کو ریٹائر ہوئے، ان کا نام ائیر چیف کے لیے نامزد افراد کی فہرست میں بھی شامل تھا، انہیں یکم جنوری 2024 کوگرفتار کیا گیا۔
انہیں کس جرم پر سزا دی گئی اس کا علم نہیں، چارج شیٹ بھی نہیں دی گئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کا موقف تھا کہ انہیں ملٹری کورٹ نے گرفتاری کے بعد دو دن میں سزا سنائی، اپیل میں سزا میں چھ سال کمی کر دی گئی۔
ان کی رحم کی اپیل ائیر چیف کے پاس التوا میں ہے، وہ اسلام آباد میں ائیرفورس کے ایک میس میں قید ہیں جسے سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔