ایک سال میں 2 رمضان المبارک کب ہوں گے اور یہ کیسے ممکن ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ماہِ مقدس رمضان المبارک میں تقریباً ایک ہفتہ رہ گیا ہے اور دنیا بھر میں مسلمان ان دنوں رمضان کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چند سالوں بعد دنیا بھر میں مسلمان ایک سال میں 2 مرتبہ رمضان کو خوش آمدید کہیں گے؟ جی ہاں! آئندہ چند سالوں میں ایسا ہونے جارہا ہے جب دنیا بھر میں مسلمان ایک مرتبہ پھر سال میں 2 مرتبہ ماہِ مقدس کا تجربہ کرسکیں گے۔ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے اور فلکیاتی حساب کے مطابق 2030 میں دنیا بھر میں مسلمان 2 مرتبہ رمضان المبارک کا استقبال کریں گے، اس کی وجہ قمری سال کی مدت کا شمسی سال کے مقابلے میں 11 سے 12 دِن کم ہونا ہے۔
اس رمضان ایسا کیا انمول فلکیاتی واقعہ ہوسکتا ہے جو 33 سال میں صرف ایک بار ہوتا ہے؟دبئی سے منسلک فلکیات گروپ کے چیف ایگزیکٹو حسن احمد الہریری کا کہنا ہے کہ قمری کیلنڈر کے تناظر سے ایک سال میں 2 مرتبہ رمضان کا آنا کوئی عجوبے کی بات نہیں کیوں کہ قمری مہینہ ہر سال 10 سے 11دن آگے بڑھتا ہے۔پہلے رمضان کا آغاز 4 جنوری 2030 اور دوسرے رمضان کا آغاز 26 دسمبر 2030 کو ہونے کا قومی امکان ہے، اس طرح 2030 میں دنیا بھر کے مسلمان ایک سال میں 36 روزے رکھیں گے۔اس سے قبل ایک عیسوی سال کے اندر 2 مرتبہ رمضان المبارک کی آمد آخری مرتبہ 1997 میں ہوئی تھی اور اب پھر 2030 کے بعد ایسا دوبارہ 2063 سے پہلے نہیں ہوگا۔
’شاہین، نسیم، حارث رؤف کسی کام کے نہیں‘، شائقین کا بابراعظم سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دنیا بھر میں مسلمان رمضان المبارک ایک سال میں سال میں 2
پڑھیں:
ڈیرہ اسماعیل خان، علامہ رمضان توقیر کا تحصیل پہاڑ پور کا دورہ
علامہ رمضان توقیر نے اس موقع پر علاقہ عمائدین اور عوام سے ملاقاتیں کیں، انہوں نے اپنے خطاب میں غزہ، فلسطین اور غزہ پاکستان پاراچنار کی موجودہ صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا اور مظلومین و محصورین مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑ پور کا دورہ کیا، علاقہ وانڈہ خالق شاہ آمد کے موقع پر معززین نے ان کا استقبال کرتے ہوئے خوش آمدید کہا۔ علامہ رمضان توقیر نے اس موقع پر علاقہ عمائدین اور عوام سے ملاقاتیں کیں، انہوں نے اپنے خطاب میں غزہ، فلسطین اور غزہ پاکستان پاراچنار کی موجودہ صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا اور مظلومین و محصورین مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ بعد ازاں ان کی سادات و مومنین کے ساتھ نشست ہوئی، جس میں ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبہ بھر میں قیام امن اور پاراچنار کی موجودہ صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر وطن عزیز کی سلامتی اور ملک بھر میں قیام امن کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔