انجمن امامیہ بلتستان کے صدر نے کہا کہ تین ماہ کے دوران وہاں کے شیعوں کا قتل عام کیا گیا۔ لیکن حالیہ آپریشن میں کسی ایک بھی قاتل کو نہ پکڑا جانا ان شبہات کو تقویت دیتا ہے کہ ریاستی ادارے ان واقعات میں خود ملوث ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے کہا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ کرم میں ہونے والے آپریشن کے نتیجے میں اب تک کسی ایک قاتل کو پکڑا گیا ہے؟ بگن میں قتل عام کرنے والے سینکڑوں قاتلوں کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہیں تو پھر پاک فوج کے آپریشن میں کسی ایک قاتل کو پکڑا گیا ہے؟ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین ماہ کے دوران وہاں کے شیعوں کا قتل عام کیا گیا۔ لیکن حالیہ آپریشن میں کسی ایک بھی قاتل کو نہ پکڑا جانا ان شبہات کو تقویت دیتا ہے کہ ریاستی ادارے ان واقعات میں خود ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ سننے میں آ رہا ہے کہ یہاں کے پہاڑوں کو لیز پر دیا جا رہا ہے، ہم نے کئی بار کہا ہے کہ یہ سارے پہاڑ اور معدنیات ہماری ملکیت ہیں، حکومت اور اداروں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے کو بند کیا جائے ورنہ ان سب کو بھگانا ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ لیز پر دینا ہے تو پہلے یہاں کے مقامی لوگوں کو دیا جائے۔   

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قاتل کو کسی ایک نے کہا

پڑھیں:

کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی

کراچی:

شاہ لطیف ٹاؤن عبداللہ گوٹھ صافی چوک کے قریب سوٹ کیس سے شہری کی لاش ملنے کے واقعے کا معمہ حل کرلیا گیا۔

شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے شہری کے قتل میں ملوث خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے علاقے عبداللہ گوٹھ صافی چوک کے قریب سوٹ کیس سے 30 سالہ آصف علی لاشاری کی لاش ملی تھی، پولیس نے اندھے قتل کا مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی تھی۔

دورانِ تفتیش پولیس نے تکنیکی بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے قتل کی واردات میں ملوث خاتون سمیت دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت علیزہ عرف کنول بتول اور مولا بخش کے نام سے کی گئی۔

ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن امین کھوسہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول آصف علی ملزمہ علیزہ کا قریبی دوست تھا جسے علیزہ نے اپنے دوسرے اور نئے دوست مولا بخش کے ساتھ مل کر جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کی۔

مزید پڑھیں: شاہ لطیف ٹاؤن میں سوٹ کیس سے لاش برآمد

دونوں ملزمان نے مقتول آصف کو گھر میں بلایا، جہاں سر پر بھاری ہتھوڑے سے وار کر کے بے رحمی سے قتل کردیا۔ 

گرفتار ملزمان نے قتل کی واردات کے بعد مقتول کی لاش کو سوٹ کیس میں بند کرکے رات کی تاریکی میں کچرے کے ڈھیر کے قریب پھینک دیا اور دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ دورانِ تفتیش ملزمہ علیزہ نے منصوبہ بندی اور قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف جرم بھی کرلیا۔ 

دونوں ملزمان نے دورانِ تفتیش مزید انکشاف کیا کہ مقتول سے ان کے ذاتی معاملات پر تنازع چل رہا تھا، جس کے باعث دونوں نے اسے راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔

پولیس نے قتل کی واردات میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا اور دیگر شواہد بھی برآمد کرلیے ہیں۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے مزید کارروائی کے لیے تفتیشی حکام کے حوالے کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ فوری طور پر مولانا محمد دین کو برطرف کریں، سید علی رضوی
  • پاراچنار کی طویل مشکلات کے ردعمل میں سابق سینیٹر علامہ سید عابد الحسینی کا اہم اعلان
  • معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟
  • کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
  • اسلام آباد میں یونیورسٹی طالبہ کا قتل، قاتل ہاسٹل میں ڈیڑھ گھنٹے تک کیا کرتا رہا؟
  • کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
  • کراچی: جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
  • ’آپ تو مردہ باپ کے انگوٹھے لگواتے ہوئے پکڑے گئے تھے‘، شیر افضل مروت نے معید پیرزادہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا