Islam Times:
2025-04-22@06:08:25 GMT

طلباء تنظیموں پر پابندی آئین کے منافی ہے، بی این پی

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

طلباء تنظیموں پر پابندی آئین کے منافی ہے، بی این پی

اپنے بیان میں بی این پی رہنماؤں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر غیرآئینی پابندی کو فوراً واپس لیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے طلباء تنظیموں پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ مستقبل میں قومی و سیاسی اداروں میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ طلباء تنظیموں پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ اپنے بیان میں بی این پی کے رہنماء غلام نبی مری اور انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ نے محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں اور طلباء تنظیموں کی سیاست پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناروا عمل ناقابل برداشت اور ماورائے آئین اقدام ہے، کیونکہ آئین میں شق نمبر 8 سے لیکر 28 تک آزادی تحریر و تقریر، انجمن سازی، سیاسی پارٹیوں کی تشکیل، سیاسی پروگراموں کے انعقاد اور انسانی حقوق کو تحفظ دیا گیا ہے۔ بلوچستان حکومت کا یہ اقدام ان آئینی شقوں کے سراسر منافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ آئین کے منافی حکم نامہ صادر کرے۔ جبکہ بلوچستان میں طلباء تنظیموں پر پابندی لگانے کی مخالفت سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کی گئی ہے، جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے۔ حکومت کا یہ غیرآئینی اقدام کسی بھی صورت میں قومی سیاست کے مستقبل کے لئے درست نہیں ہے۔ کیونکہ آئندہ یہی نوجوان طبقہ اور طلباء و طالبات قومی اور سیاسی اداروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمائندگی کے فرائض انجام دیں گے۔ بلا شک و شبہ تعلیمی ادارے، کالجز اور یونیورسٹیز میں طلباء تنظیمیں نوجوان نسل کے لئے بہترین تربیت گاہوں کی حیثیت رکھتی ہیں۔ جن پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر غیرآئینی پابندی کو فوراً واپس لیا جائے۔ بصورت دیگر بی این پی اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بی این پی

پڑھیں:

سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے تحریک انصاف میں سب سے رابطہ ہے، اندر کے اختلافات کی خبریں باہر نہیں آنی چاہئیں، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، حکومت اپوزیشن کو ساتھ بٹھا کر مذاکرات کرے، یہ پاکستان کیلئے ضروری ہے، کسی کو یقین نہیں موجودہ حکومت مدت پوری کرسکے گی.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پی ٹی آئی میں رابطہ سب سے ہے لیکن مجھے سیاست نہیں کرنی، تحریک انصاف کے اختلافات میڈیا میں آرہے ہیں، مخالفانہ ٹویٹس ہورہی ہیں، یہ سب نہیں ہونا چاہئے، پارٹی کے اندرونی اختلافات باہر نہیں آنے چاہئیں. انہوں نے کہا کہ ڈیل کی باتیں ہوتی رہتی ہیں، مسائل کا حل مذاکرات ہی سے نکلے گا، ملکی مسائل پارلیمان میں حل کیے جانے چاہئیں، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں اسد عمر نے حکومت کو مشورہ دیا کہ اپوزیشن کو ساتھ بٹھاکر مذاکرات کرے، پاکستان کیلئے یہ ضروری ہے، ملک میں کسی کو یقین نہیں کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی.

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل 
  • ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب 
  • کوئٹہ، محکمہ تعلیم کی تنظیموں کے احتجاج کے باعث بورڈ امتحانات ملتوی
  • بلوچستان کا بحران اور نواز شریف
  • 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
  • جمہوریت کی مخالفت کیوں؟
  • 19 اپریل صوبائی خود مختاری اور جمہوری بالا دستی کا دن ہے: ایمل ولی
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
  • تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی، نامور صحافی کا انکشاف
  • تحریک انصاف ایک سال میں اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی