بھارت کو واضح پیغام ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے، سید علی رضوی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ پورا ریجن میں جنگ چھڑ جائے اور نیا یوکرائن کھولیں۔ مودی اور نیتن یاہو کے نظریات اور اقدام میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی صدر آغا علی رضوی نے بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں اور جارحانہ بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی مکروہ عزائم کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔ ایک بیان میں آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت اپنی اندرونی ناکامیوں اور انتہاپسند پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے خطے میں اشتعال انگیزی پیدا کر رہی ہے۔ ہم بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی ان اشتعال انگیز حرکات کا سفارتی سطح پر سخت نوٹس لے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اس بارے میں مؤثر طریقے سے آگاہ کرے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ پورا ریجن میں جنگ چھڑ جائے اور نیا یوکرائن کھولیں۔ مودی اور نیتن یاہو کے نظریات اور اقدام میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ نیتن یاہو توسیع کے خواب میں اسرائیل کو عالمی برادری کی نگاہ میں خونین اور پست ثابت کرنے کے علاوہ مسلسل تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے اور مودی موجودہ بھارت کے کئی حصے کرکے دم لے گا۔ پاکستان کی موجودہ اندرونی صورتحال اور کیفیت کو درست کر کے قومی یکجہتی کی فضاء بنانے کی ضرورت ہے۔ عوامی پشت پناہی، اتحاد اور ثابت قدمی ہی دشمن کو شکست دے سکتی ہے۔ ہم خطے میں نئی جنگ دیکھ رہے ہیں جس کے آثار گلگت بلتستان پر چڑھائی کرنے کے متعلق رواں سال مودی کے بیانات اور انڈین آرمی چیف کے بیانات سے مل رہے تھے۔ لہذا یہ وقت ہم آہنگی اور باہمی اختلاف کو ختم کرنے کا ہے۔ اپنی توانائی اپنے عوام پر صرف کرنے کی بجائے دشمن کے خلاف استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی واضح کرتے ہیں کہ عوامی طاقت کو تسلیم کریں اور خطے کے استحکام و حفاظت کے لیے کمربستہ ہو جائیں۔ شاید ہمارے نااہل حکمران امریکہ پر تکیہ کرکے بیٹھے ہوں۔ ان پر اعتماد کیا تو ہمارے ساتھ وہی ہونا ہے جو اکہتر میں ہوا تھا۔ امریکی بیڑے کا انتظار کرنے کی بجائے اپنے قدموں پر کھڑے ہو جائیں اور عوامی پشت پناہی سے قیام کریں۔ ہم کچھ بھی کریں عالمی برادری کے لیے اور امریکہ کے لیے انڈیا بہت بڑی مارکیٹ ہے اور ان کے درمیان تزویراتی معاہدے اور تعلقات گہرے ہیں۔ اسی طرح عرب ممالک کے تعلقات بھی ہم سے زیادہ انڈیا کے ساتھ ہیں۔ لہذا کسی غلط فہمی میں مبتلا ہوئے بغیر توکل رکھیں اور مستعد و تیار رہیں۔ عالمی طاقتیں پاکستان کے موجودہ نقشے میں تبدیلی اور سی پیک کے خاتمے کا خواہاں ہیں۔ یہ ہمارا ہنر ہے کہ کس طرح ان سازشوں کا مقابلہ کر سکیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان علی رضوی ہیں کہ کے لیے
پڑھیں:
بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، سرفراز بگٹی
اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر بھارت نے آبی جارحیت کے تحت پاکستان کا پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی تو اس سے دو طرفہ کشیدگی میں مزید تناؤ آئیگا اور یہ اقدام براہ راست اعلان جنگ تصور کیا جائیگا اور اسکا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے اہم اور بروقت فیصلوں کو ملکی سلامتی و خودمختاری کے تحفظ کی جانب ایک فیصلہ کن اقدام قرار دیا ہے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن، استحکام اور علاقائی تعاون کو ترجیح دی ہے، مگر بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان ایک انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔ جسے پوری پاکستانی قوم مسترد کرتی ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر بھارت نے آبی جارحیت کے تحت پاکستان کا پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی تو اس سے دو طرفہ کشیدگی میں مزید تناؤ آئے گا اور یہ اقدام براہ راست اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کے اس دوٹوک موقف کو سراہا کہ پاکستان کسی بھی قیمت پر اپنی قومی خودمختاری اور عوام کے بنیادی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی فضائی حدود اور واہگہ بارڈر کی بندش، بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تیسرے ملک کے ذریعے ہونے والی تجارت کی مکمل معطلی اور بھارتی ہائی کمیشن کے عملے میں کمی جیسے فیصلے ناگزیر ہوچکے تھے۔ یہ اقدامات بھارت کی مسلسل جارحانہ پالیسیوں کے خلاف پاکستان کی خوددارانہ پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بھارت کے شہریوں کو جاری تمام ویزوں کی منسوخی اور سارک کے تحت دیئے گئے ویزوں کی تنسیخ کو ایک دانشمندانہ قدم قرار دیا، جو قومی مفاد کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت، قومی وقار اور وسائل کے تحفظ کے لیے پوری قوم متحد ہے اور کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور حکومت، قومی سلامتی کے فیصلوں میں وفاقی حکومت اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملکی دفاع میں ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔