عارف علوی کا عمران کی مقبولیت پر متنازع بیان،علماء کرام کامعافی مانگنے کامطالبہ، سوشل میڈیاصارفین کاغم وغصہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
لندن /اسلام آباد :سابق صدرعارف علوی کا بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت سے متعلق متنازع بیان،علماء کرام کاشدیدردعمل، سوشل میڈیاصارفین بھی برس پڑے۔نجی ٹی وی کے مطابق لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہاکہ پچھلے 70 سال میں کوئی ایسا لیڈر پیدا نہیں ہوا جس کی شہرت 90 فیصد ہو، ایسی مقبولیت اور نعمت اللہ تعالیٰ نے بہت سے پیغمبروں کو بھی نہیں دی،کوئی مقابلہ نہیں،کوئی موازانہ نہیں، عارف علوی نے کہا کہ انتخابی نشان چھن جانے پر میں نے بانی سے کہا کہ الیکشن ملتوی ہونے چاہئیں۔ عارف علوی نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ الیکشن ایک دن کے لیے ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، جس دن الیکشن ہوا کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ صبح کیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکوں نے اپنے بزرگوں کے ہاتھوں پر نقشے بنائے کہ یہ انتخابی نشان ہے بھولنا مت۔ پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کہاں سے آئے، کسی کو معلوم ہے تو آج تو بتا دے، کچھ تو شرم و حیا کریں اور بتا دیں کہ یہ ہیں وہ ذرائع۔ دوسری جانب چیئرمین علماکونسل پاکستان علامہ طاہراشرفی نے عارف علوی کے متنازع بیان پر ردعمل میں کہاکہ عارف علوی کابیان افسوسناک ہے،انہیں اس بیان پر معذرت کرنی چاہئے اور توبہ بھی کرنی چاہئے ،عمران خان کی مقبولیت کوانبیاء سے ملاناکم علمی ہے،اسی طرح سوشل میڈیاصارفین نے بھی عارف علوی کے بیان پرشدیدغم وغصے کااظہارکیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عارف علوی نے کہا کہ
پڑھیں:
محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
اسلام آباد: سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں کی آمد پر سفارت خانے کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا ۔
دونوں ر ہنماؤں نے ایران کے روحانی رہبر سید علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے لیے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا ۔
محمد علی درانی نے سیستان (ایران) میں 12 اپریل کو قتل ہونے والے 8 مزدوروں سے متعلق بات چیت کی ۔
محمد علی درانی نے بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ان شہید مزدوروں کے اہل خانہ کے جذبات سے ایرانی سفیر کو آگاہ کیا ۔
محمد علی درانی نے ایرانی سفیر سے گفتگو کرتےہوئے کہاکہ قاتلوں کو نہ صرف گرفتار کیا جائے بلکہ ان کی نشاندہی بھی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ایران میں کام کرنے والے محنت کشوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایرانی حکومت موثر اقدامات کرے۔
انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی غریب ترین خطے کے غریب ترین لوگ ہیں، ان بے گناہوں کے قتل سے ان کے خاندان مزید غربت کا شکار ہوگئے ہیں ،دونوں حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ضمن میں مناسب اقدامات کریں۔
محمدعلی درانی نے کہاکہ دہشت گرد خطے کی ترقی، عوام کے زندہ رہنے اور روزگار کمانے کے بنیادی حقوق کے دشمن بن گئے ہیں، دونوں برادر ہمسایہ ممالک کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو خطے کے امن واستحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے
محمد علی درانی نے تجویزنے تجویزدی کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے افغانستان، ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے، یہ اقدام باہمی اقتصادی، تجارتی اور عوام کی سطح پر روابط کے فروغ کےلئے بھی ضروری ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے بانی پی ٹی آئی اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی طرف سے ایران کی قیادت اور عوام کے لئے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایران حکومت کے اقدامات میں پورا تعاون کریں گے۔
بیرسٹر محمد علی سیف کی خیبر پختونخوا تشریف لانے کی دعوت ایرانی سفیر نے قبول کر لی
ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے پاکستانی مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا
ایرانی سفیر نے یقین دہانی کرائی کہ ایران کی حکومت پاکستانی محنت کشوں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں کر رہی ہے، قاتلوں کو گرفتار کریں گے اور ان کے نام عوام کے سامنے لائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران اور پاکستان کے درمیان موجودہ 3 ارب ڈالر تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک لیجانا چاہتے ہیں، ایرانی سفیر نے دونوں راہنماؤں کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور ایرانی حکومت کی جانب سے قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔