گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اگر آپ کو گوشت کھانا پسند نہیں یا آپ کسی اور وجہ سے اسے کھانے سے قاصر ہیں تو کوئی بات نہیں اس کے متبادل بھی موجود ہیں جن سے آپ کو پروٹین کے خزانے مل سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان متبادل اشیائے خورونوش کے کھانے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس سے عمر بھی بڑھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کافی عرصہ چھوڑ دینے کے بعد گوشت دوبارہ کھانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟
آسٹریلوی محققین کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جہاں پروٹینز کا استعمال جانوروں سے حاصل ہونے والے پروٹینز کے بجائے زیادہ تر نباتاتی ذرائع مثلا دالیں، سبزیاں اور سویا بین سے کیا جاتا ہے وہاں لوگوں کی اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے۔
یہ نئی تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہوئی جس کے دوران سڈنی یونیورسٹی کی ایک تحقیقی ٹیم نے سنہ 1961 سے سنہ 2018 تک کے دوران 101 ممالک کے غذائی رجحانات اور آبادیاتی اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔
اس دوران ہر ملک کی آبادی اور معاشی سطح جیسے عوامل کو بھی مد نظر رکھا گیا۔ تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کس قسم کے پروٹینز لمبی عمر سے وابستہ ہوتے ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ کیتھلین اینڈریوز کا کہنا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف عمر کے افراد کے لیے پروٹین کی نوعیت کا مختلف اثر ہوتا ہے اور کچھ اقسام کی پروٹین اوسط عمر بڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیے: ملک کے متعدد علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈکوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف
انھوں نے طبی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیکل ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جانوروں سے حاصل شدہ پروٹین جیسے گوشت، انڈے اور دودھ موت کی شرح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے برعکس بالغ افراد میں نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز عمر کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ‘لاندی’ تیار کرنے کے لیے بھیڑ کا گوشت خشک کرنے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے
مجموعی طور پر محققین کا کہنا تھا کہ جانوروں سے حاصل شدہ پروٹینز، خاص طور پر پراسیس شدہ گوشت، عام طور پر دل کی بیماریوں، ذیابیطس (ٹائپ 2) اور کچھ اقسام کے کینسر جیسے دائمی امراض سے منسلک ہوتے ہیں جب کہ سبزیاں، خشک میوہ جات، اور اناج جیسے نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز ان بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل نئی تحقیق نباتاتی پروٹین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل سے حاصل شدہ پروٹین کے لیے
پڑھیں:
شاداب خان کا کارنامہ، پی ایس ایل میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے 100 وکٹیں لینے والے پہلے اسپنر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
یہ سنگِ میل انہوں نے پی ایس ایل 10 میں ملتان سلطانز کے خلاف میچ کے دوران حاصل کیا، جب انہوں نے مخالف کپتان محمد رضوان کو آؤٹ کرکے اپنی 100 وکٹیں مکمل کیں۔
شاداب خان پی ایس ایل کی تاریخ میں 100 وکٹیں لینے والے چوتھے بولر اور پہلے اسپنر بن گئے ہیں۔ وہ اب پی ایس ایل میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:شاداب خان نے خانہ کعبہ کو دیکھ کر پہلی دعا کیا کی تھی؟
اس فہرست میں کراچی کنگز کے نائب کپتان حسن علی 118 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، جبکہ ان کے بعد وہاب ریاض (113)، شاہین شاہ آفریدی (109) اور شاداب خان (100) کا نمبر آتا ہے۔ فہیم اشرف 79 وکٹوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔
پی ایس ایل میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولرزحسن علی – 118 وکٹیں (86 اننگز)
وہاب ریاض – 113 وکٹیں (87 اننگز)
شاہین شاہ آفریدی – 109 وکٹیں (75 اننگز)
شاداب خان – 100 وکٹیں (89 اننگز)
فہیم اشرف – 79 وکٹیں (73 اننگز)
دوسری جانب، اسلام آباد یونائیٹڈ نے پی ایس ایل 10 میں اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے ملتان سلطانز کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔
مزید پڑھیں:پی ایس ایل10: بابراعظم، شاہین آفریدی، شاداب خان اور جیسن روئے کے لیے بڑے اعزاز کا اعلان
شاداب خان، محمد نواز، جیسن ہولڈر اور رائلی میرڈتھ نے ایک ایک وکٹ حاصل کرکے ملتان کو 20 اوورز میں 168 رنز تک محدود رکھا۔ جواب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ہدف 18ویں اوور کی پہلی گیند پر مکمل کرلیا۔ 5 میچز میں مسلسل 5 فتوحات کے ساتھ اسلام آباد یونائیٹڈ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 وکٹیں پی ایس ایل 10 حسن علی شاداب خان شاہین شاہ آفریدی