بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے ہوئے کینیا کے صدر ولیم روٹو سے ملاقات کی. دونوں سربراہان مملکت نے دوطرفہ تعلقات کو نئے دور میں چین – کینیا ہم نصیب معاشرے تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور کینیا کو جدید کاری کی راہ پر ساتھی اور سچے دوست کے طور پر اپنے سفر کو جاری رکھنا چاہئے اور اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ چین اور کینیا کو اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام کا مضبوط دفاع کرنے، وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد پر مبنی عالمی حکمرانی کو فروغ دینے، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے، منصفانہ اور منظم کثیر قطبی اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی تعمیر کو فروغ دینے اور دنیا کو امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف لانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی صورتحال چاہے کیسے بھی تبدیل ہو، افریقہ کے بارے میں چین کی پالیسی کا فلسفہ تبدیل نہیں ہوگا، چین اور افریقہ کا دکھ سکھ میں شریک ہونے کا ارادہ تبدیل نہیں ہوگا اور چین اور افریقہ کے درمیان مشترکہ تعاون اور مشترکہ ترقی کا بنیادی مقصد بھی تبدیل نہیں ہوگا۔صدر شی نے کہا کہ چین کینیا سمیت افریقی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ اعلی معیار کے چین افریقہ تعاون کی قیادت سے گلوبل ساؤتھ تعاون کو فروغ دیا جاسکے۔کینیا کے صدر ولیم روٹو نے کہا کہ کینیا موجودہ کشیدہ صورتحال میں اسٹیبلائزر کے طور پر اور گلوبل ساؤتھ ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ میں چین کے کردار کو سراہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کینیا کثیر الجہتی کو برقرار رکھنے اور اس پر عمل کرنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹو، ہائی ٹیک تعاون، عوامی تبادلوں، معیشت اور تجارت اور نیوز میڈیا کے شعبوں میں تعاون کی 20 دستاویزات پر دستخط کیے۔ فریقین نے عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ کینیا کے درمیان نئے دور میں چاروں موسموں میں ہم نصیب چین افریقہ معاشرے کا ماڈل تشکیل دینے کا مشترکہ اعلان بھی جاری کیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ میں چین چین اور کے لئے

پڑھیں:

وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور

انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان اور ترکیے کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف منگل کو 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچے جہاں انقرہ میں ترک وزیردفاع نے ان کا شاندار استقبال کیا۔بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان سے انقرہ میں ملاقات کی جس کے بعد دونوں رہنماو¿ں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
اعلامیے کے مطابق انقرہ میں ہونےوالی ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان اور ترکیے کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا اور توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا۔
اعلامیے کے مطابق ترک صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے مصنوعی ذہانت اور سائبر سکیورٹی ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا جبکہ دونوں رہنماو¿ں نے اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماو¿ں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔اس موقع پر ترک صدر اردوان نے فلسطین کے لئے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا اور خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے سٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا۔
صدر اردوان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔انقرہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ شہباز شریف کو ترکیے آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں، باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی ہے، دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے شانداراستقبال پر ترک صدر کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردوان سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیے نے مثالی ترقی کی، انسداد دہشت گردی کیلئے ترکیے کے تعاون کے مشکور ہیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے معدنیات ،آئی ٹی اور دیگرشعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ، غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپورمذمت کی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکیے کی غیرمتزلزل حمایت پر مشکور ہیں، شمالی قبرص کے معاملے پر ترکیے کے مو¿قف کی حمایت کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے ترک صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2010 کے سیلاب میں آپ نے پاکستان کادورہ کر کے متاثرین سے بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، 2022 کے تباہ کن سیلاب میں ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا۔

رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے، ترکیہ
  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا، سب کو ملکر ترقی میں کردار ادا کرنا ہوگا: نوازشریف
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم