چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے “بین الاقوامی تعلقات پر یکطرفہ اور غنڈہ گردی کے اثرات” کے موضوع پر سلامتی کونسل کے آریا فارمیٹ اجلاس کی صدارت کی، جس میں سلامتی کونسل کے ارکان سمیت 80 سے زائد ممالک نے شرکت کی۔جمعرات کے روز سفیر فو چھونگ نے کہا کہ امریکہ ” مساوی محصولات ” اور “انصاف” کے جھنڈے تلے زیرو سم گیم میں مصروف ہے ، جو بنیادی طور پر محصولات کے ذریعے موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کو تباہ کر رہا ہے، امریکی مفادات کو بین الاقوامی برادری کے عمومی مفادات پر ترجیح دے رہا ہے، اور دنیا کے تمام ممالک کے جائز مفادات کی قیمت پر امریکی بالادستی کے مفادات کی خدمت کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا ایک بار پھر ایک نازک دوراہے پر پہنچ گئی ہے۔ اس تناظر میں چین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو صحیح انتخاب کرنا چاہیے، ایک آواز میں بات کرنی چاہیے اور مشترکہ کارروائی کرنی چاہیے۔ اس وقت دنیا کو تنہائی کے بجائے کھلے پن اور اشتراک کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ دنیا کو غنڈہ گردی کے بجائے خودمختاری پر مبنی مساوات کی ضرورت ہے۔ دنیا کو انصاف چاہیئے نہ کہ قومی ترجیحات ۔ دنیا کو یکجہتی اور تعاون کی ضرورت ہے نہ کہ تقسیم اور محاذ آرائی کی۔انھوں نے مزید کہا کہ چین بہت سے ترقی پذیر ممالک کو زیرو ٹیرف ٹریٹمنٹ دیتا ہے۔ چین کی میگا مارکیٹ ہمیشہ دنیا کے لئے کھلی رہی ہے، اور چین تمام ممالک کو اپنی ترقی کی ایکسپریس ٹرین پر بیٹھنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بین الاقوامی دنیا کو
پڑھیں:
تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے: عاصم افتخار احمد
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مسقتل مندوب عاصم افتخار—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیاپاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارت کاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں کثیر الجہتی نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعےحل کرنا چاہیے، دباؤ کے ذریعے شرائط پر عمل درآمد کے لیے حکم دینا مناسب نہیں ہو گا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے سفیر منیر اکرم کی جگہ لی ہے، جو 31 مارچ 2025 کو اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد اس منصب سے سبکدوش ہوئے ہیں۔
پاکستانی مندوب نے کثیر الجہتی اقدامات کے لیے اعتماد کی بحالی پر زور دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ آج دنیا جنگوں، عدم برابری، معاشی عدم استحکام اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کا سامنا کر رہی ہے، یہ بات امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔