قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف اقدامات کے جواب میں آج وزیراعظم پاکستان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔
اجلاس میں درج ذیل اہم فیصلے کیے گئے:اجلاس میں سندھ طاس معاہدہ ملتوی کرنے کے بھارتی اعلان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ یہ معاہدہ ایک پابند بین الاقوامی معاہدہ ہے جسے عالمی بینک نے ثالثی کیا اور اس میں یکطرفہ طور پر معطلی کی کوئی شق نہیں ہے۔
لائف لائن کا تحفظقرار دیا گیا کہ پانی پاکستان کا ایک اہم قومی مفاد ہے، جو اس کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے اور اس کی دستیابی کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔
پوری قوت سے جواب دیا جائے گاقرار دیا گیا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے بہاؤ کو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش، اور نچلے دریا کے حقوق غصب کرنے کو ایکٹ آف وار تصور کیا جائے گا اور قومی طاقت کے پورے دائرے میں پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔
تمام معاہدے روکنے کا حق استعمال کیا جائے گاقرار دیا گیا کہ بین الاقوامی کنونشنز، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کو اپنی مرضی سے نظر انداز کرنے والے بھارت کے لاپروای اور غیر ذمہ دارانہ رویے کو دیکھتے ہوئے پاکستان شملہ معاہدے سمیت بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدوں کو روکنے کا حق استعمال کرے گا، تا وقتیکہ بھارت بین الاقوامی قتل اور بین الاقوامی قانون اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی عدم پاسداری اور پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے کے اپنے واضح رویے سے باز نہیں آتا۔
واہگہ بارڈر بندقرار دیا گیا کہ پاکستان واہگہ بارڈر پوسٹ کو فوری طور پر بند کر دے گا۔ اس راستے بھارت سے سرحد پار آمدورفت معطل رہے گی، جو لوگ قانونی طور پر آچکے ہیں وہ 30 اپریل 2025اس راستے سے فوری طور پر واپس ہو سکتے ہیں۔
بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے کے اندر پاکستان چھوڑنے کا حکمقرار دیا گیا کہ پاکستان، بھارتی شہریوں کو جاری کردہ سارک ویزہ استثنیٰ اسکیم (SVES) کے تحت تمام ویزوں کو معطل کرتا ہے اور سکھ مذہبی یاتریوں کے استثنیٰ کے ساتھ انہیں فوری طور پر منسوخ تصور کرتا ہے۔ ایس وی ای ایس کے تحت فی الحال پاکستان میں بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر باہر نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بھارتی دفاعی عملے کو پاکستان چھوڑنے کا حکمپاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو نان گراٹا قرار دے دیا۔ انہیں 30 اپریل 2025 تک فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ان مشیروں کے معاون عملے کو بھی بھارت واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سفارتی عملہ محدود کرنے کا حکمقرار دیا گیا کہ 30 اپریل 2025 سے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے سفارت کاروں اور عملے کے ارکان تک 30 افراد تک کم کر دی جائے گی۔
فضائی حدود پر پابندیقرار دیا گیا کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کی ملکیت یا بھارت سے چلنے والی تمام ایئرلائنز کے لیے فوری طور پر بند کردی جائے گی۔
تجارت معطلقرار دیا گیا کہ بھارت کے ساتھ تمام تجارت بشمول کسی تیسرے ملک سے پاکستان کے راستے فوری طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
مسلح افواج تیار ہےقومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج کسی بھی مہم جوئی کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر قابل اور تیار ہیں، جیسا کہ فروری 2019 میں بھارت کی لاپروای دراندازی پر اس کے ماپا لیکن پرعزم ردعمل سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے۔
دو قومی نظریہآخر میں کہا گیا کہ بھارت کے جنگجوانہ اقدامات نے دو قومی نظریہ کے ساتھ ساتھ قائد اعظم محمد علی جناح کے خدشات کی بھی توثیق کی ہے، جیسا کہ 1940 کی قرارداد پاکستان میں شامل ہے، جو مکمل پاکستانی قوم کے جذبات کی بازگشت جاری رکھے ہوئے ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستانی قوم امن کے لیے پُرعزم ہے لیکن کسی کو بھی اپنی خودمختاری، سلامتی، وقار اور ان کے ناقابل تنسیخ حقوق سے تجاوز کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: قرار دیا گیا کہ گیا کہ پاکستان بین الاقوامی فوری طور پر اجلاس میں بھارت کے کے ساتھ جائے گا کے لیے گئی ہے
پڑھیں:
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شریک ہے جس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔
اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
بھارت نے حکومتِ پاکستان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیا۔
کمیٹی عجلت میں کیے گئے بھارتی ناقابلِ عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لے گی۔
اس سے قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی تھی۔
علاوہ ازیں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے۔