---فائل فوٹو

متنازع کینال منصوبے کے خلاف اندرونِ سندھ جاری احتجاج اور دھرنوں کے باعث ملکی برآمدات اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

ترجمان یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹ کے مطابق احتجاج کے باعث 40 ہزار کے قریب بسیں، ٹرک، آئل ٹینکرز، ہیوی گاڑیوں پھنسی ہیں۔

کراچی: متنازع نہروں کیخلاف وکلاء کا احتجاج آج بھی جاری

متنازع نہروں کیخلاف سٹی کورٹ کراچی اور سندھ ہائی کورٹ میں وکلاء کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ پنجاب سے کراچی اور کراچی سے امپورٹ مال کی ترسیل رک گئی ہے، پورٹ قاسم سپر ہائی وے لنک روڈ بھی بند ہے۔

یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے مطالبہ کیا ہے کہ تجارتی پہیہ رک چکا ہے، صوبائی حکومت معاملے کا فوری حل نکالے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کراچی: سٹی کورٹ میں وکلاء کی ہڑتال، سائلین پریشان

— فائل فوٹو

کراچی میں سٹی کورٹ میں وکلاء کی جانب سے ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار نے سٹی کورٹ میں ہڑتال کردی،

آج صبح وکلاء نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کردیے جس کے بعد عدالت کے باہر سائلین کا رش گیا اور عدالتی کارروائی معطل ہوگئی۔

کراچی: تھانے میں دوست سے ملنے آئے شہری کو FIR کٹوانی پڑ گئی

کراچی میں شہری کو دوست سے ملنے پولیس اسٹیشن آنا مہنگا پڑ گیا۔

سندھ بار کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وکلاء برادری کے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ سندھ بار کونسل نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر غیر معینہ مدت کے لیے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔


متعلقہ مضامین

  • نہری منصوبہ بند ہونے پر پی پی سندھ کا جشن منانے کا اعلان
  • کراچی: متنازع نہروں کیخلاف وکلاء کا احتجاج آج بھی جاری
  • پنجاب و دیگر صوبوں سے آنیوالی 12 ہزار گاڑیاں قومی شاہراہ پر پھنس گئیں
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • نہروں کا معاملہ،خیبرپختونخوا حکومت چشمہ رائٹ کینال منصوبے کیلئے متحرک ہوگئی
  • کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر
  • کراچی: سٹی کورٹ میں وکلاء کی ہڑتال، سائلین پریشان
  • نئی نہروں کے معاملے میں مزید شدت،بین الصوبائی تجارت کو مفلوج، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں۔