کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا یعنی بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے ایک بار پھر اعادہ کیا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف کوئی دو طرفہ کرکٹ نہیں کھیلے گا۔

ہندوستان اور پاکستان نے 2012-13 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے جب پاکستان نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے بھارتی سرزمین کا سفر کیا تھا، جہاں پاکستان آخری بار 2008 میں کرکٹ کھیلنے گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خواجہ آصف

صرف ایک بار جب دونوں ٹیمیں بین الاقوامی مقابلوں کے دوران آمنے سامنے ہوتی ہیں پاکستان کے ساتھ ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت آنے والا تھا۔ تاہم ہندوستان نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کردیا اور ان کے تمام میچز  بشمول پاکستان کیخلاف میچ اور فائنل دبئی میں منعقد ہوئے۔

 https://Twitter.

com/BCCI/status/1915054010148815214?ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Etweet

’ہم متاثرین کے ساتھ ہیں اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہماری حکومت جو بھی کہے گی، ہم کریں گے، حکومتی موقف کی وجہ سے ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز نہیں کھیلیں گے اور ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز میں آگے نہیں کھیلیں گے۔‘

لیکن جب آئی سی سی ایونٹ کی بات آتی ہے تو ہم آئی سی سی کی مصروفیات کی وجہ سے کھیلتے ہیں، آئی سی سی کو بھی معلوم ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس پر عمل کریں گے۔”

بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائکیا نے بھی اس حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ برادری کل پہلگام میں ہونے والے خوفناک دہشت گردانہ حملے میں معصوم جانوں کے المناک نقصان سے گہرے صدمہ سے دوچار اور غمگین ہے۔‘

مزید پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی: براڈکاسٹ میں پاکستان کا نام نہ ہونے پر پی سی بی نے آئی سی سی سے وضاحت مانگ لی

دیواجیت سائکیا کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اس بھیانک اور بزدلانہ عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وہ سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کرتے ہیں۔

’میں مرحومین کے لیے دعاگو ہوں، اور ہم سانحے کی اس گھڑی اور درد میں ہاتھ بٹانے کے لیے دعا گو ہیں۔‘

یکجہتی اور احترام کی خاطر، بی سی سی آئی نے انڈین پریمیئر لیگ یعنی آئی پی ایل کے دوران پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا، راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں سن رائزرز حیدرآباد اور ممبئی انڈینز کے درمیان کھیلے گئے میچ سے قبل 60 سیکنڈ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

مزید پڑھیں:تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن

ٹاس کے دوران دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے تعزیت کا اظہار کیا اور اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی، پورے میچ کے دوران کھلاڑیوں، میچ آفیشلز، کمنٹیٹرز اور سپورٹ اسٹاف نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔

بی سی سی آئی نے بھی بغیر دھوم دھام کے کھیل کے انعقاد کا فیصلہ کیا، یہی وجہ ہے کہ بدھ کو کھیلے گئے میچ کے دوران چیئر لیڈر پرفارمنس، جشن منانے والی آتش بازی، موسیقی جیسی سرگرمیاں نہیں تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آتش بازی اظہار یکجہتی بھارت پاکستان پہلگام چیئر لیڈر پرفارمنس سیاست کرکٹ کرکٹ بورڈ موسیقی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اظہار یکجہتی بھارت پاکستان پہلگام چیئر لیڈر پرفارمنس سیاست کرکٹ کرکٹ بورڈ پاکستان کے کے دوران کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

پہلگام کا خونی واقعہ: پیغام کیا ہے ؟

22اپریل2025 کی سہ پہر یہ خونریز سانحہ اُس وقت پیش آیا جب(1)وزیر اعظم پاکستان ، شہباز شریف ، ترکیہ کے دو روزہ دَورے پر تھے (2) جب نائب امریکی صدر ،جے ڈی وانس، اپنی ہندو اور بھارتی نژاد اہلیہ (اُوشا) کے ساتھ بھارت کا تین روزہ دَورہ کر رہے تھے (3) جب بھارتی وزیر اعظم ، نریندر مودی، سعودی عرب میں اپنے دو روزہ دَورے پر تھے (4) جب پاکستان کے وزیر خزانہ، محمد اورنگزیب، ورلڈ بینک کے بعض ذمے داروں کے ساتھ مذاکرات کررہے تھے ۔

یہ مبینہ خونریز سانحہ جنوبی مقبوضہ کشمیرکے مشہور سیاحتی مقام ’’پہلگام‘‘ کی ’’وادیِ بیسران‘‘ میں پیش آیا ہے ۔پہلگام کو بھارت میں( مقبوضہ) کشمیر کا ’’سوئٹزر لینڈ‘‘ کہا جاتا ہے ۔ یہ سری نگر سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔یہاں پہنچنے کے لیے،لمبا چکر کاٹ کر، پلوامہ اور اننت ناگ سے گزرکر جانا پڑتا ہے ۔ پہلگام کی سرد ہوا، اِس کے دلفریب مرغزار اور سر سبزو شاداب پہاڑیاں دُنیا بھر کے سیاحوں کے لیے بے پناہ دلکشی رکھتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیری میڈیا نے ہمیں بتایا ہے کہ 2024 میں 35لاکھ مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں نے پہلگام میں قیام کیا۔ یوں ہم اِس کی سیاحتی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں ۔

22اپریل کی سہ پہر جب پہلگام میں سیاحوں کی چہل پہل تھی، اچانک گولیاں چلیں اور مبینہ طور پر25سے زائد سیاح پلک جھپکتے ہی موت کی وادی میں پہنچ گئے۔قتل ہونے والوں میں چند ایک تو غیر ملکی تھے ، مگر زیادہ تر بھارتی سیاح ہی بتائے گئے ہیں۔یہ مقتول بھارتی سیاح بھارت کے دُور دراز علاقوں سے پہلگام آئے تھے۔ مرنے والوں میں بھارتی بحریہ کا ایک افسر، لیفٹیننٹ وِنے ناروال، بھی بتایا گیا ہے ۔آنجہانی ناروال کی شادی ابھی پانچ دن پہلے ہی ہُوئی تھی ۔ وہ اپنی پتنی کے ساتھ ہنی مون منانے پہلگام آیا تھا۔

پہلگام کے مبینہ خونی سانحہ نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔حسبِ معمول و حسبِ عادت بھارتی میڈیا، بھارتی سیاستدانوں اور انڈین اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پاکستان کی طرف انگشت نمائی کی جارہی ہے ۔

بالکل اُسی طرح جب پاکستان کے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں آئے روز دہشت گردی اور خونریزی کی وارداتیں ہوتی ہیں تو ہمارے ہاں یہی آوازیں اُٹھتی ہیں کہ اِن خونی وارداتوں کے عقب میں بھارت اور بھارتی خفیہ ایجنسیاں کارفرما ہیں ۔ اب تو اِس میں کوئی شک رہ بھی نہیں گیا کہ پچھلے چند برسوں کے دوران پاکستان کے دونوں مذکورہ صوبوں میں جتنے بھی خونی سانحات وقوع پذیر ہُوئے ہیں، کسی نہ کسی شکل میں بھارتی ہاتھ اِن میں تلاش کیا جا سکتا ہے ۔

بھارت کی کئی ذمے دار شخصیات نے بھی کبھی بین السطور اور کبھی کھلے الفاظ میں پاکستان میں خونریز دہشت گردی کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔ اب 22اپریل کو پہلگام کا واقعہ پیش آیا ہے تو ایک معروف بھارتی مقتدر سیاستدان اور بی جے پی کے رکن نے پاکستان کے خلاف یوں آتش نوائی کی ہے:’’ راولپنڈی کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہیے ۔ پاکستان کے ساتھ اب نہ کوئی تجارت ہوگی نہ ہی کوئی سفارتی مکالمہ۔ پاکستانیوں کے ساتھ ہم نہ کرکٹ میچ کھیلیں گے اور نہ ہی اُن کے ساتھ کوئی کلچرل ایکسچینج پروگرام ہوگا ۔‘‘

اگر پہلگام کا واقعہ درست ہے تو بھارتی نیتاؤں کا غصہ بجا ہے، لیکن پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی اور تہمتیں بے بنیاد ہیں۔ نریندر مودی کو اپنا دَورئہ سعودیہ فوری طور پر مختصر کرکے واپس نئی دہلی آنا پڑا ۔ بھارتی وزیر داخلہ ، امیت شاہ،کو بھاگم بھاگ پہلگام جانا پڑا ۔ امریکی صدر ، یورپی یونین کے سربراہ ،یو این او کے سیکریٹری جنرل وغیرہ نے براہِ راست مودی کو فون کرکے اِس سانحہ کی مذمت بھی کی ہے اور بھارت سے اظہارِ یکجہتی بھی کیا ہے ۔

بھارت کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کے تمام  (مسلمان) انگریزی اور اُردو اخبارات نے سانحہ پہلگام کو اپنے صفحہ اوّل پر جگہ دی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے مشہور مسلمان انگریزی اخبار ( گریٹر کشمیر: جس کے مسلمان ایڈیٹر و مالک ، سید شجاعت بخاری، کو سات سال قبل بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے شہید کر دیا تھا)نے خاص طور پر23اپریل کو اپنے صفحہ اوّل پر پچھلے 25برسوں میں (مقبوضہ) کشمیر میں مبینہ دہشت گردی کے واقعات و سانحات اور اِن میں قتل ہونے والوں کی مفصل فہرست شائع کی ہے۔ اور یہ بھی بتایا ہے کہ 2019کے ’’پلوامہ‘‘ سانحہ ( جس میں CRPFکے40بھارتی جوان مارے گئے تھے)کے بعد اب22اپریل کا سانحہ کشمیر کا سب سے بڑا خونی واقعہ ہے ۔

پہلگام کے واقعہ کو بھارت کا ’’فالس فلیگ آپریشن‘‘ بھی کہا جارہا ہے : پاکستان کو مطعون اور ملزم گرداننے کی ایک بھارتی کوشش اور سازش، تاکہ پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے ۔بھارت کو مگر بالا کوٹ کا معرکہ یاد رکھنا چاہیے جس میں(فالس فلیگ آپریشن کا سہارا لے کر) پاکستان کے خلاف حملہ آور بھارتی فضائیہ کے دونوں طیارے پاکستان کے جری اور جانباز جنگی ہوا بازوں نے مار گرائے تھے اور ایک حملہ آور بھارتی پائلٹ(ابھینندن) گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔ ’’گریٹر کشمیر‘‘ کی مذکورہ بالا فہرست دیکھی جائے تو یہ بھی منکشف ہوتا ہے کہ جب بھی کوئی اہم بھارتی لیڈر غیر ملکی دَوروں پر روانہ ہوتا ہے یا جب بھی کوئی اہم غیر ملکی سربراہ بھارتی دَورے پر آتا ہے ، بھارت (خاص طور پر مقبوضہ کشمیر )میںکوئی نہ کوئی خونریز واقعہ ظہور میں آ جاتا ہے ۔

2000میں جب امریکی صدر ، بِل کلنٹن ، بھارتی دَورے پر تھے ، مقبوضہ کشمیر کے علاقے ’’چٹی سنگھ پورہ‘‘ میں ایک خونی واقعہ سامنے آگیا تھا جس میں36 کشمیری سکھ موت کے گھاٹ اُتار کیے گئے تھے ۔ اب جب کہ بھارتی وزیر اعظم سعودی عرب کا دَورہ کررہے تھے اور نائب امریکی صدر ، جے ڈی وانس، بھارتی دَورے پر تھے، پہلگام کا سانحہ وقوع پذیر ہو گیا ہے۔ مشہوربھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر، اُجیت ڈووَل ، کی پہلگام کے واقعہ کے پس منظر میں، پاکستان کے خلاف شعلہ بیانی قابلِ دید ہے ۔

پہلگام کے واقعہ کی بازگشت ساری دُنیا میں سنائی دے رہی ہے ۔ پاکستان کے خلاف آگ اُگلتا بھارتی میڈیا اِس کو مزید ہوا دے رہا ہے ۔ یہ درست ہے کہ مودی کا 21/22اپریل کا دَورئہ سعودیہ بے حد کامیاب رہا ۔ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم ، جناب محمد بن سلمان، نے مودی کا شاندار استقبال کیا۔ ’’عرب نیوز‘‘ ایسے ممتاز سعودی اخبارات نے مودی کے طویل اور خصوصی انٹرویوز شائع کیے ۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے پہلگام واقعہ کے پیشِ نظر مودی سے براہِ راست تعزیت بھی کی ہے ۔

اگر یہ بھارت کا فالس فلیگ ڈرامہ ہی تھا تو کیا دُنیا بھر کی ہمدردیاں سمیٹنا ہی بھارتی اسٹیبلشمنٹ کا منصوبہ تھا ؟ کیا پاکستان کے خلاف ، کسی آیندہ حملے کی، راہ ہموار کرنا مقصود ہے؟ پاکستان اور پاکستان کی جملہ سیکیورٹی فورسز کو مزید چوکنا اور چوکس رہنا ہوگا۔ کمینے اور معاند ہمسائے کا کوئی اعتبار نہیں۔ بھارت نے پاکستان سے سفارتی تعلقات کمترین سطح پر گرا دیے ہیں۔

اگرچہ بھارتی ایجنسیوں نے پہلگام کے مبینہ حملہ آوروں کے تصوراتی خاکے میڈیا کو جاری کر دیے ہیں، مگر کسی کو ابھی تک حملہ آوروں بارے کوئی مصدقہ معلومات حاصل نہیں ہیں۔ ایک غیر معروف کشمیری تنظیمThe Resistance Front نے ملفوف انداز میں پہلگام حملے کی ذمے داری قبول تو کی ہے مگر واقعہ یہ ہے کہ ابھی تک کسی بھی بڑی کشمیری مجاہد یا علیحدگی پسند تنظیم نے پہلگام واقعہ کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے ۔یہ بھی حقیقت ہے کہ پاک بھارت تعلقات جو پہلے ہی تناؤ کا شکار ہیں، پہلگام کا واقعہ پاک بھارت تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے ۔

بھارت پچھلے چند برسوں سے چھاتی ٹھونک کر دعوے کررہا تھا کہ ہم نے بندوق کی طاقت سے مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسند تحریکوں اور اِن کے لیڈروں کا خاتمہ کر دیا ہے ۔ پہلگام کے واقعہ نے مگر ثابت کیا ہے کہ بھارتی دعوے کھوکھلے اور بے بنیاد تھے ۔ بھارتی لوک سبھا ( انڈین نیشنل اسمبلی) میں اپوزیشن لیڈر، راہل گاندھی، نے گرجتے برستے ہُوئے نریندر مودی پر یوں طعن کیا ہے :’’ آپ تو کہا کرتے تھے کہ ہم نے (مقبوضہ ) کشمیر میں شدت پسندی اور علیحدگی کی سب تحریکوں کا خاتمہ کر دیا ہے ۔ مگر پہلگام واقعہ نے آپ کے سبھی دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے ۔‘‘

متعلقہ مضامین

  • پہلگام کا خونی واقعہ: پیغام کیا ہے ؟
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • پہلگام حملے میں بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب، مبینہ ہلاک جوڑا زندہ نکلا، ویڈیو پیغام میں شدید ردعمل
  • ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ ہو گا یا نہیں ؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے حیران کن کا اعلان کر دیا
  • ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کی بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کو دھمکی، کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! “کرکٹ نہیں کھیلیں گے”
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! کرکٹ نہیں کھیلیں گے
  • پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا