واہگہ – اٹاری بارڈر پہلے کب کب اور کیوں بند ہوتا رہا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بھارت میں پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ-اٹاری بارڈر بند کر دیا ہے، جبکہ بھارت میں موجود پاکستانیوں کے ویزے بھی منسوخ کر دیے ہیں اور انہیں یکم مئی تک واپس اپنے ملک جانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان جب جب کشیدگی پیدا ہوئی ہے سب سے پہلے واہگہ-اٹاری بارڈر بند کیا جاتا رہا ہے، اس لیے یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
1947 کے بعد سے جب کبھی پاک بھارت گشیدگی پیدا ہوئی واہگہ-اٹاری بارڈر ہوتا رہا ہے۔ باڈر بند ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام مشکل سے دوچار ہوتے آئے ہیں
1965 کی جنگپہلی مرتبہ 1965 کی جنگ کے دوران واہگہ-اٹاری کو مکمل طور پر بند کیا گیا تھا۔ 1965 کی جنگ تو 17 دن جاری رہی۔ جنگ کے بعد واہگہ-اٹاری عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
اس کے بعد 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھی واہگہ-اٹاری بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ پھر 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمد و رفت پر پابندیاں عائد رہی۔
بھارتی پارلیمنٹ پر حملہدسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی تھی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکا ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔
پلوامہ حملہفروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔ تجارت کو بھی روک دیا گیا تھا۔
اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ واہگہ-اٹاری بند کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹاری انڈیا بھارتی پارلیمنٹ حملہ پاک بھارت جنگ پاکستان پلوامہ حملہ پہلگام حملہ کورونا وائرس ممبئی حملے واہگہ بارڈر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹاری انڈیا پاک بھارت جنگ پاکستان پہلگام حملہ کورونا وائرس ممبئی حملے واہگہ بارڈر دونوں ممالک کے اٹاری بارڈر دیا گیا تھا بند کر دیا کے بعد کی جنگ کے لیے جنگ کے
پڑھیں:
اسرائیل نے پرائمری اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کردی
اسرائیل نے تمام پرائمری اسکولوں میں اسمارٹ موبائل فونز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا جس کا اطلاق 2 فروری 2026 سے ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزارتِ تعلیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا یہ فیصلہ بچوں پر اسمارٹ فونز کے بڑھتے ہوئے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
اسرائیل کے وزیرِ تعلیم یوآو کیش نے کہا کہ یہ نئی پالیسی ملکی و بین الاقوامی تحقیق کے بعد مرتب کی گئی تاکہ ایک محفوظ، صحت مند اور مثبت تعلیمی ماحول میسر آئے۔
اس اقدام سے بچوں میں سوشل میڈیا کے بے جا استعمال میں کمی، غیر موزوں مواد تک رسائی کی روک تھام اور کلاس روم میں توجہ بڑھانے میں مدد ملے گی۔
موبائل فونز کے استعمال پر پابندی سے متعلق کلاس روم میں آگاہی پروگرام اور والدین کے ساتھ مکالمے کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
جس کا مقصد والدین اور بچوں کے اس پابندی سے متعلق شکوک و شبہات کو دور اور ذہن سازی کرنا ہے تاکہ موبائل فون کے متوازن اور صحت مند استعمال کا تصور اجاگر ہو سکے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں تعلیمی سال کے آغاز یعنی ستمبر 2025 سے تل ابیب کے تمام اسکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پہلے ہی پابندی نافذ ہے۔
دارالحکومت میں پابندی میونسپلٹی کے خودمختار فیصلے کے تحت عمل میں لائی گئی تھی جب کہ اس سے پہلے اسرائیل میں موبائل فون پر پابندی کا اختیار ہر اسکول کو الگ سے حاصل تھا۔
یاد رہے کہ دنیا کے کئی ممالک پہلے ہی اسکولوں میں اسمارٹ فون ممنوع قرار دے چکے ہیں جن میں آسٹریلیا اور فرانس بھی شامل ہیں۔
یونیسکو کی رپورٹ کے مطابق 2023 کے آخر میں 30 فیصد جبکہ 2024 کے آخر میں 40 فیصد تعلیمی نظاموں نے اسکولوں میں اسمارٹ فون کے استعمال پر جزوی یا مکمل پابندی نافذ کی تھی۔