حج آپریشن کس نے ڈی ریل کیا؟سینیٹ قائمہ کمیٹی، انکوائری کمیٹی بنا دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور پرائیویٹ حج سکیم کے تحت65ہزار عازمین حج کے حج سے محروم رہ جانے کے معاملہ کی تحقیقات اور حج اپریشن کو ڈی ریل کرنےکے ذمہ دار افراد کے تعین کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کردی جو تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔ یہ فیصلہ بدھ کے روز چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عطاء الرحمان کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ کمیٹی نےسرکاری حج سکیم کے تحت ’’مشاعرسروسز‘‘ کے اجراء کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔ سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ بحران کی کنجی ہمارے پاس نہیں،نجی حج آپریٹرز نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب سے بغیر کٹوتی رقم واپس ملی تو عازمین کو بغیر کٹوتی واپس کردیں گے،وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور ڈاکٹرعطاء الرحمان نے اجلاس کوبتایاکہ سعودی حکومت نے حج آپریشنز کے بہتر انتظام کے لیے کلسٹر سسٹم متعارف کرایا جس کی روسے 900 حج آپریٹرز کو 41 تک محدود کر دیا گیا۔ سروس پرووائیڈر کے معاہدے کو عملی جامہ نہ پہنانا اور پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ساتھ حج پیکج کو معقول بنانے میں تاخیر پرائیویٹ آپریٹرز کے اپریشن میںرکاوٹ کی وجہ بنی ۔ سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بھی اس عمل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 75 ہزار حجاج حج کی ادائیگی سے محروم ہو گئے تھے اور ذمہ داری کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی۔سیکرٹری مذہبی امور نے واضح کیا کہ اس بحران کی کنجی ہمارے پاس نہیں ہے۔اب رہ جانے والے نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکاہے۔ نجی حج اپریٹرز کی تنظیم ہوپ کے نمائندے نے کہا کہ اگر ہمیں سعودی عرب سے بغیر کٹوتی رقم واپس ملی تو عازمین کو بغیر کٹوتی واپس کردیں گے۔ ہم اگلے سال ان کی جمع کروائی گئی رقم میں عازمین کو حج کروانے کے لیے تیار ہیں۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ پرائیویٹ آپریٹرز نے عدالت سے اسٹے لے لیا تھا۔حکم امتناع کے سبب ہم نے ہر چیز روک دی۔حکم امتناع پر ہی ہم نے پرائیویٹ اپریٹرز کی سعودی عرب میں آئی ڈی بھی بلاک کردی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بغیر کٹوتی عازمین کو ا پریٹرز
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
— فائل فوٹوقائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات زیر بحث آگئی۔
حامد رضا نے کہا کہ جیل میں ہم بانئ پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں تو وہاں پولیس ہمارے ساتھ کیا کرتی ہے۔
نثار جٹ نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کا کام کیا پارلیمنٹیرینز کو ہراساں کرنا رہ گیا ہے؟
حامد رضا نے اعتراض اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کی کیا کارکردگی ہے؟چوری ڈکیتی کے بڑھتے واقعات پر تو کوئی اقدام نہیں ہوتا۔
سپریم کورٹ نے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا اختیار میرے پاس ہے ہم جواب دیں گے، اگر کوئی دوسرا ادارہ ملوث ہے تو وہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے، اسلام آباد پولیس سے جواب کے لیے آئندہ ایجنڈے پر رکھیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاتی ہوں تو 6،6 گھنٹے باہر روک کر ملاقات نہیں کروائی جاتی، عمران خان کی بہنوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جاتا ہے، روزانہ کا ایک تماشہ بنا رکھا ہے۔
حامد رضا نے کہا آئی جی اسلام آباد کو بلا لیں کیونکہ میری انسانی حقوق کمیٹی میں تو وہ کئی نوٹسز کے باوجود نہیں آئے۔