پہلگام فالس فلیگ حملےکے پیچھے چھپے بھارتی محرکات 24 گھنٹوں میں سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پہلگام فالس فلیگ حملےکے پیچھے چھپے بھارتی محرکات سامنے آگئے ہیں اور فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی ہے۔بھارت نے فالس فلیگ کے 24 گھنٹے کے اندر سندھ طاس معاہدہ غیر قانونی طور پر معطل کردیا۔ بھارت کا یکطرفہ اقدام 1960 کے سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ماہر بین الاقوامی امور مشاہد حسین سیدکا کہنا ہےکہ بھارت نے پہلگام واقعےکو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے لیے بہانہ بنایا، اسکیم کے تحت بھارت پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے، بھارت پاکستان کا پانی روکتا ہے تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگ کے مترادف ہوگا۔مشاہد حسین سید کا کہنا ہےکہ بھارت کو بھرپور جواب دینےکے لیے ہم ہر سطح پر تیار ہیں، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا یواین چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔سابق سفیر عبدالباسط کا کہنا ہےکہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہوسکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے، بھارت فوری پاکستان کا پانی بند نہیں کرسکتا۔سابق سفیر نے خدشہ ظاہرکیا کہ بھارت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرےگا، بھارت وقف قانون کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج ختم کرنےکے لیے بھی کوئی کارروائی کرسکتا ہے، اس معاہدے میں عالمی بینک اور دیگر قوتیں ضامن رہی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدہ فالس فلیگ
پڑھیں:
پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت نے پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کردیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کی پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔
ناران کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا
مزید :