این ٹی ڈی سی میں ناقص کارکردگی پر افسران کیخلاف بڑی کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) میں ناقص کارکردگی پر بڑی کارروائی سامنے آئی ہے۔
پاور ڈویژن اعلامیے کے مطابق ناقص کارکردگی پر ڈپٹی ایم ڈی، 2 جنرل منیجرز اور چیف فنانشل آفیسر کو او ایس ڈی بنادیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق 3 چیف انجینئرز بھی اپنے عہدوں سے فارغ کیے گئے ہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری نے غفلت کے ذمے دار افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
وفاقی وزیر نے تشویش کا اظہار کیا کہ منصوبوں میں تاخیر پر اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، جنہیں تاخیر سے بچائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق این ٹی ڈی سی میں مزید افسران کے خلاف کارروائی کا امکان ہے، منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کو مزید انکوائری کےلیے 2 ہفتے کی مہلت دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
میانوالی اور مکڑوال میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 10 سے زائد دہشتگرد ہلاک
اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔ اسلام ٹائمز۔ میانوانی اور مکڑوال میں پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کارروائی میں 10 سے زائد خوارج دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا کہ پنجاب پولیس نے میانوالی اور سی ٹی ڈی کا مکڑوال میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا جسے علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق یہ آپریشن آر پی او سرگودھا ریجن محمد شہزاد آصف خان اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سربراہی میں کیا گیا۔ آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ دریں اثنا وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔