اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی موسمیاتی تباہی سے بچنے کی راہ اور ہر ملک کے لیے بہت بڑے معاشی موقع کی حیثیت رکھتی ہے۔ دنیا اس راستے پر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکا نہیں جا سکے گا۔

بڑی معیشتوں اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ 17 ممالک کے رہنماؤں کی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ماحول دوست توانائی کا شعبہ ترقی پا رہا ہے جس کے ذریعے نوکریاں تخلیق ہو رہی ہیں، مسابقت کو فروغ مل رہا ہے اور دنیا بھر میں ترقی ہو رہی ہے۔

قابل تجدید توانائی کی قیمتوں میں غیرمعمولی کمی آئی ہے اور یہ توانائی کے شعبے میں خودمختاری اور تحفظ کے حصول کا یقینی ترین راستہ ہے جس پر چل کر معدنی ایندھن کی مہنگی درآمدات پر انحصار ختم کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

ان کا کہنا تھا کہ اگر معدنی ایندھن پر انحصار ختم کرنے سمیت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے کے موجودہ منصوبوں پر عمل کیا جائے تو رواں صدی میں عالمی حدت میں اضافے پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔

اس کانفرنس کا مقصد برازیل میں رواں سال ہونے والی اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی کانفرنس (کاپ 30) سے قبل عالمگیر موسمیاتی اقدامات سے متعلق عزائم کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کا انعقاد سیکرٹری جنرل اور برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا کی مشترکہ حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت پیرس معاہدے کے تحت عالمگیر موسمیاتی اقدامات میں بہتری لائی جانا اور تمام ممالک کی اپنے موسمیاتی منصوبوں کے اعلان کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

بند کمرے میں دو گھنٹے پر مشتمل اس کانفرنس میں چین، یورپی یونین، افریقن یونین، جنوبی ایشیائی ممالک کی انجمن اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بھی موجود تھی۔

نئے موسمیاتی عزائم

اس موقع پر سیکرٹری جنرل نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ہر شعبے سے ہر طرح کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روکنے اور اس ضمن میں 2050 تک نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے سے متعلق اپنے قومی منصوبے بروقت جمع کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے جلد از جلد اپنے آئندہ موسمیاتی منصوبے جمع کرانے کے وعدے کیے ہیں جسے امید کا مضبوط پیغام سمجھا جا سکتا ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی کانفرنس کے دوران تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے اپنے ہاں آئندہ موسمیاتی اقدامات سے متعلق جو منصوبے بنائے ہیں وہ اس کی معیشت کے تمام شعبوں اور ہر طرح کی گرین ہاؤس گیس کا احاطہ کرتے ہیں۔

ایسے وعدوں کی بدولت آئندہ دہائی میں موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر لائحہ عمل کی تیاری اور معدنی ایندھن سے قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ منتقلی کی رفتار بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انصاف اور مالی وسائل کی فراہمی

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مزید مدد فراہم کرنےکی ضرورت ہے کیونکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ان کا کردار بہت کم ہے جبکہ یہ ملک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔

افریقہ اور ترقی پذیر دنیا کے دیگر حصے تیزی سے گرم ہو رہے ہیں اور الکاہل کے جزائر کو سمندری سطح میں غیرمعمولی رفتار سے اضافے کا سامنا ہے۔

انہوں نے امیر ممالک سے کہا کہ وہ 2035 تک ترقی پذیر ممالک کو سالانہ 1.

3 ٹریلین ڈالر کی فراہمی کے لیے قابل بھروسہ لائحہ عمل پیش کریں، رواں سال موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے انہیں 40 ارب ڈالر فراہم کریں اور موسمیاتی نقصان و تباہی کے فنڈ میں مزید حصہ ڈالیں۔

سیکرٹری جنرل نے کاپ 30 سے چند ہفتے پہلے ستمبر میں اقوام متحدہ کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا جس میں موسمیاتی مںصوبوں اور اس مقصد کے لیے مالیاتی وسائل کی فراہمی پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیکرٹری جنرل گرین ہاؤس کے لیے نے کہا

پڑھیں:

توانائی نفسیات کیا ہے؟

حالیہ برسوں میں انرجی سائیکالوجی یا ’توانائی نفسیات‘ ایک نیا طریقہ علاج بن کر سامنے آیا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ جس کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس میں یہ یقین کیا جاتا ہے کہ دماغ اور جسم آپس میں گہرائی سے جڑے ہوئے ہیں، اور جب جسم کے توانائی کے نظام میں خلل آتا ہے تو یہ جذباتی اور نفسیاتی مسائل پیدا کرتا ہے۔ توانائی نفسیات نے ایک نئی امید پیدا کی ہے جس کے ذریعے افراد اپنے جذباتی مسائل کو حل کرتے ہوئے ذہنی سکون حاصل کر سکتے ہیں، اور اپنی زندگی میں بہتری لا سکتے ہیں۔ یہ طریقہ مخصوص تکنیکوں کے ذریعے توانائی کے نظام کو متوازن کرتا ہے، جو کہ ہمارے جسم میں موجود توانائی کے بہاؤ پر اثرانداز ہوتا ہے۔

توانائی نفسیات کیا ہے؟

توانائی نفسیات ایک متبادل اور جامع نفسیاتی طریقہ ہے جو روایتی نفسیاتی علاج کو ’توانائی کے ذریعے علاج‘ کے اصولوں کے ساتھ جوڑتا ہے۔ اس کا بنیادی خیال یہ ہے کہ جذباتی اور نفسیاتی مسائل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب جسم کے توانائی کے نظام میں کسی قسم کا خلل یا بلاک آجاتا ہے۔ اس خلل کو دور کرنے کے لیے توانائی نفسیات مختلف تکنیکوں کا استعمال کرتی ہے، جن کے ذریعے افراد اپنے جسم کے توانائی کے نظام کو دوبارہ متوازن کر سکتے ہیں۔

توانائی نفسیات میں، ’’توانائی‘‘ کا تصور انسانی جسم کے ارد گرد موجود مقناطیسی میدان یا روایتی چینی طب کے مرڈین نظام سے لیا گیا ہے، جس میں زندگی کی توانائی کو ’’کیو‘‘ (Qi) یا ’’چِی‘‘ کہا جاتا ہے۔ توانائی نفسیات یہ سمجھتی ہے کہ جذباتی، نفسیاتی اور جسمانی مسائل اس توانائی کے بہاؤ میں خلل کے باعث پیدا ہوتے ہیں، اور ان مسائل کو حل کرنے کے لیے توانائی کو متوازن کرنا ضروری ہوتا ہے۔

توانائی نفسیات کی تاریخ

توانائی نفسیات کی جڑیں بیسویں صدی کے آغاز تک جاتی ہیں جب ماہرین جیسے آلبرٹ آئن اسٹائن اور ولیہم رایک نے توانائی اور انسانی شعور کے بارے میں مختلف نظریات پیش کیے۔ رایک نے ’’ارگون‘‘ نامی توانائی کے تصور پر تحقیق کی، جس کے مطابق یہ توانائی انسانی صحت اور جذباتی بہبود کو متاثر کرتی ہے۔ اگرچہ ولیہم رایک کے نظریات متنازعہ تھے، مگر ان سے ’توانائی سے علاج‘ کے تصور اور اس کے مختلف پہلوؤں پر مزید تحقیق کا آغاز ہوا۔

1970 اور 1980 کی دہائیوں میں، روایتی چینی طب کے توانائی پر مبنی طریقوں جیسے ایکیوپنکچر (acupuncture) کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، جس میں توانائی کے بہاؤ کو متوازن کرنے کے لیے مخصوص پوائنٹس پر دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ ان طریقوں سے متاثر ہو کر، کچھ نفسیاتی ماہرین نے توانائی کے علاج کو جذباتی اور نفسیاتی مسائل کے حل کے لیے استعمال کرنا شروع کیا۔ اس طرح، جذباتی آزادی کی تکنیک (EFT) اور تھاؤٹ فیلڈ تھراپی (TFT) جیسے طریقے سامنے آئے، جو توانائی نفسیات کی موجودہ شکل کی بنیاد بنے۔

توانائی نفسیات کی اہم تکنیکیں

توانائی نفسیات میں کئی طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جن میں سے کچھ مشہور اور مؤثر تکنیکیں درج ذیل ہیں:

جذباتی آزادی کی تکنیک (EFT)

جذباتی آزادی کی تکنیک (EFT) کو ’’ٹیپنگ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں جسم کے مخصوص ایکیوپنکچر پوائنٹس پر ٹیپنگ کی جاتی ہے، جبکہ شخص کسی جذباتی یا نفسیاتی مسئلے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ EFT کا بنیادی خیال یہ ہے کہ ٹیپنگ سے توانائی کے نظام میں موجود خلل کو دور کیا جا سکتا ہے، جس سے جذباتی سکون حاصل ہوتا ہے۔ یہ طریقہ اضطراب، افسردگی، صدمے اور دیگر جذباتی مسائل کے علاج کے لیے مؤثر ثابت ہوا ہے۔

تھاؤٹ فیلڈ تھراپی (TFT)

تھاؤٹ فیلڈ تھراپی (TFT) ایک ابتدائی تکنیک ہے جسے ڈاکٹر روگر کیلاہان نے 1980 کی دہائی میں متعارف کیا تھا۔ اس میں خاص مرڈین پوائنٹس پر ٹیپنگ کی جاتی ہے، لیکن اس کے لیے مخصوص پوائنٹس کا انتخاب کرنا ضروری ہوتا ہے جو فرد کے مسئلے سے متعلق ہوں۔ TFT کا مقصد توانائی کے نظام کو متوازن کرنا ہے تاکہ جذباتی خلل اور تناؤ کم کیا جا سکے۔

سائی کی (Psych-K)

’سائی کی‘ ایک اور تکنیک ہے جو توانائی نفسیات کے دائرے میں آتی ہے، اس اصطلاح کا لفظی مطلب ’دماغ تک رسائی کی کنجی‘ ہے۔ اس میں انسان کے تحت الشعور میں موجود ان منفی خیالات کو ختم کیا جاتا ہے جو اس کی ذہنی صحت اور خوشی میں رکاوٹ بن رہے ہوتے ہیں۔ اس طریقہ میں مختلف تکنیکوں جیسے بصری مشقیں، پٹھوں کی جانچ، اور بائی لیٹرل اسٹیمولیشن کے ذریعے ذہن میں موجود منفی عقائد کو مثبت میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

توانائی سے علاج (Energy Medicine)

اس میں جسم کے توانائی کے نظام کو متوازن کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جیسے ریکی، ایکیوپنکچر، اور چی گونگ۔ یہ طریقے توانائی کے بہاؤ کو بڑھاتے ہیں اور جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت کی بہتری کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ توانائی نفسیات میں یہ طریقے نفسیاتی علاج کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تاکہ فرد کی مجموعی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔

ٹیپاس ایکیوپریشر تکنیک (TAT)

ٹیپاس ایکیوپریشر تکنیک (TAT) ایک اور اہم توانائی نفسیات کا طریقہ ہے جس میں جسم کے مخصوص ایکیوپریشر پوائنٹس پر ٹیپنگ کی جاتی ہے تاکہ جذباتی مسائل سے نجات حاصل کی جا سکے۔ یہ طریقہ خاص طور پر صدمے کے علاج میں مؤثر ثابت ہوا ہے۔

توانائی نفسیات کیسے کام کرتی ہے؟

توانائی نفسیات کا بنیادی خیال یہ ہے کہ جذبات اور نفسیاتی مسائل جسم کے توانائی کے نظام میں خلل پیدا ہونے کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔ جب کوئی شخص کسی تکلیف دہ تجربے یا جذباتی مسئلے کا سامنا کرتا ہے، تو اس کے جسم کے توانائی کے نظام میں رکاوٹ آ جاتی ہے، جس سے وہ شخص نفسیاتی اور جسمانی طور پر متاثر ہو سکتا ہے۔ توانائی نفسیات ان خللوں کو دور کرنے کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کرتی ہے تاکہ توانائی کے بہاؤ کو دوبارہ متوازن کیا جا سکے۔

ان تکنیکوں میں ٹیپنگ، ایکیوپریشر اور دیگر طریقے شامل ہیں، جو جسم کے توانائی کے نظام کو درست کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان طریقوں کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ منفی جذبات کی شدت کو کم کیا جائے اور فرد کی توانائی کے نظام کو بہتر بنایا جائے، تاکہ وہ نفسیاتی طور پر بہتر محسوس کرے۔

توانائی نفسیات کے فوائد

توانائی نفسیات کا استعمال مختلف نفسیاتی اور جذباتی مسائل کے حل کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں۔

دباؤ اور اضطراب: توانائی نفسیات کو دباؤ اور اضطراب کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ٹیپنگ یا دیگر تکنیکوں سے توانائی کے نظام میں توازن پیدا ہوتا ہے، جس سے فرد کی ذہنی سکون اور سکون حاصل ہوتا ہے۔

صدمہ اور PTSD: توانائی نفسیات کو صدمے اور PTSD جیسے مسائل کے علاج کے لیے مؤثر پایا گیا ہے۔ یہ طریقے جذباتی یادوں اور صدمات سے جڑے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

افسردگی: توانائی نفسیات افسردگی کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوئی ہے۔ یہ طریقے دماغ کے منفی جذبات کو کم کرتے ہیں اور فرد کی جذباتی حالت کو بہتر بناتے ہیں۔

نشہ اور فوبیا: EFT اور TFT جیسے طریقے نشے اور فوبیا کے علاج میں بھی مؤثر ہیں۔ یہ طریقے فرد کی توانائی کے نظام کو متوازن کرکے ان منفی عادتوں اور خوف سے چھٹکارا دلانے میں مدد کرتے ہیں۔

مجموعی صحت میں بہتری: توانائی نفسیات فرد کی مجموعی ذہنی اور جذباتی حالت میں بہتری لاتی ہے، جو اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں کو بہتر بنا سکتی ہے۔

اگر آپ جذباتی یا نفسیاتی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں تو توانائی نفسیات آپ کے لیے ایک مؤثر علاج ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ طریقہ روایتی نفسیاتی علاج کا متبادل نہیں ہے، بلکہ اس کے ساتھ مل کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ توانائی نفسیات کی تکنیکیں آپ کی جذباتی حالت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہیں اور آپ کی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • توانائی نفسیات کیا ہے؟
  • سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنا ناممکن ہے، سنگین نتائج ہوں گے، سفارتی ماہرین
  • چین نے 10 جی براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرا کے ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کردیا
  • موسمیاتی تبدیلی بھی صنفی تشدد میں اضافہ کی وجہ، یو این رپورٹ
  • عمران خان سے ملاقاتیں روکنا ناقابلِ برداشت ہے، حلیم عادل شیخ
  • موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
  • سیف علی خان نے قطر میں پُرتعیش گھر خرید لیا، قیمت کتنی ہے؟
  • چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے: وزیراعظم
  • کراچی: تھانے میں دوست سے ملنے آئے شہری کو FIR کٹوانی پڑ گئی