پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت کی سازش کھل کر سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارت کی پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان کے خلاف سازش کھل کر سامنے آ گئی۔
تفصیلات کے مطابق پہلگام فالس فلیگ حملے کے پیچھے چھپے بھارتی محرکات کھل کر اُس وقت سامنے آئے جب وزیر خارجہ نے سفارتی تعلقات اور سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔
ذرائع کے مطابق پہلگام حملے کے بعد بھارت کی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی جبکہ بھارت کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یک طرفہ ختم نہیں کر سکتا۔
ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا اور پہلگام فالس فلیگ کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق یہ مذموم حرکت 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ معاہدے کی شق نمبر12۔ (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا، سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian , lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ جس میں عالمی بینک بھی بطور ثالت شامل ہے۔
معاہدے کی روح سے بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا جبکہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پہلگام فالس فلیگ معاہدے کو کے مطابق کھل کر
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، بھارت کا فالس فلیگ ڈرامہ بے نقاب
آج سہ پہر پہلگام، مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر مبینہ حملے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق، حملے کے فوری بعد بھارتی میڈیا اور بالخصوص را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے حسبِ روایت پاکستان کے خلاف جھوٹا اور زہریلا پروپیگنڈا شروع کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں مذہب کا رنگ دے کر غیر مسلم سیاحوں کو نشانہ بنانے کا تاثر دینے کی کوشش کی گئی، جو کہ ایک سوچی سمجھی سازش معلوم ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اکثر عالمی توجہ ہٹانے کے لیے اس قسم کے فالس فلیگ حملوں کا سہارا لیتا ہے، خصوصاً جب کوئی غیر ملکی سربراہ دورے پر ہو یا خطے میں کوئی اہم سفارتی سرگرمی جاری ہو۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ یہ محض اتفاق نہیں کہ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکی نائب صدر ہندوستان کے دورے پر موجود ہیں۔
ماضی میں بھی مودی سرکار سیاسی فائدے حاصل کرنے اور اندرونی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتی رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی حکومت اور افواج مقبوضہ کشمیر میں اپنی ظالمانہ پالیسیوں کے باعث مکمل ناکامی کا شکار ہو چکی ہیں، جس کا نتیجہ اس طرح کے مصنوعی ڈراموں کی شکل میں سامنے آتا ہے۔