بھارت کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں، کہیں بھی دہشتگردی ہو مذمت کرتے ہیں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
خواجہ آصف (فائل فوٹو)۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے سے متعلق بھارت کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں، دنیا میں کہیں بھی دہشتگردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ دہشتگردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے۔ پاکستان دہائی سے دہشتگردی کا سامنا کر رہا ہے، جو دہشتگردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشتگردی کو فروغ دیں گے۔
انھوں نے کہا پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہیں، ہم دہشتگردی کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا پہلگام واقعہ میں فالس فلیگ آپریشن کی بات کو بالکل مسترد نہیں کیا جاسکتا، پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا ویکٹم ہے، ہم کیسے دہشتگردی کو سپورٹ کرسکتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کی سات لاکھ فوج دہائیوں سے اس وقت مقبوضہ کشمیر میں ہے، مقبوضہ کشمیر میں لوگ مارے جا رہے ہیں تو بھارتی فوج سے بھی پوچھنا چاہیے، بھارتی فوج سے پوچھنا چاہیے کہ اگر لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہ وہاں کیا کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا بھارتی حکومت پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے، صرف الزام لگانے سے ذمہ داری سے جان نہیں چھڑا سکتے، ہم بھارت کو بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا سب کو یاد ہے کہ ابھینندن کے ساتھ کیا ہوا تھا، پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان میں دہشتگردی کے واضح تانے بانے بھارت کے ساتھ ملتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشتگردی ہو رہی ہے، ایک شخص ہفتہ دس دن پہلے پاکستانی سرحد پر پکڑا گیا تھا، یہ ویسے ہی سلسلہ ہے جیسا کلبھوشن والا تھا۔
انھوں نے کہا جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعے میں ہوا سب کو پتا ہے علیحدگی پسندوں کو بھارت نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند بھارت میں جاکر علاج کراتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جب افغانستان میں بھارت کی بہت ساری قونصلیٹ ہوتی تھیں تو پاکستان میں دہشتگردی اور اس کی معاونت بھی کرتی تھیں، ٹی ٹی پی کی دہشتگردی کے تانے بانے بھی بھارت کے ساتھ ملتے ہیں کئی ثبوت ہیں۔
انھوں نے کہا ریاست کے خلاف جنگ مسلط کرنے والوں کو بیرونی سپورٹ مل رہی ہے، دو سال پہلے کابل گیا تھا اس کے نتائج کوئی اتنے خوشگوار نہیں نکلے تھے، وزیرخارجہ اسحاق ڈار کابل سے ہوکر آئے ہیں دعا ہے کہ نتائج بہتر نکلیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ڈاکٹر مالک کے ساتھ نواز شریف کی ملاقات میں تفصیلی گفتگو ہوئی تھی، سب اتفاق کرتے ہیں کہ نواز شریف بلوچستان میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا نواز شریف بلوچستان میں سیاسی عناصر کو قریب لانے میں کردار ادا کرسکتے ہیں، نواز شریف ایک دور روز میں وطن واپس آنے والے ہیں۔
خواجہ آصف کے مطابق 90 فیصد پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹلی رابطے میں ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی مضبوط سیاسی جماعت ہے، اس کی فالوونگ ہے، بجائے اس فالوونگ کو ملک کے حالات کی درستی کیلیے استعمال کرتے یہ صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر لگے ہیں۔
انھوں نے کہا جب وہ ڈاکے مار رہا تھا، لوگوں کی جیب کتر رہا تھا تب یہ لوگ کیوں نہیں بولے۔ ان کے تو انٹرویو ہو رہے ہیں ٹوئٹ ہو رہے ہیں ہمیں تو ایسی کوئی سہولت نہیں تھی، ہم نے اپنی ذاتی سیاست کو پس پشت ڈال کر ملک کو اول رکھا۔
خواجہ آصف نے کہا نواز شریف، شہباز شریف جیل میں تھے کتنی ملاقاتیں ہوتی تھیں، ہفتے میں صرف ایک، جیل میں مجھے بھی میری فیملی صرف جمعرات کو ملنے آتی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے کہا انھوں نے کہا دہشتگردی کا وزیر دفاع نواز شریف کرتے ہیں رہے ہیں کے ساتھ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں 28 سیاح قتل، بھارتی دہشت گردی، فالس فلیگ آپریشن مسترد کرتے ہیں: مشعال ملک
سرینگر؍ اسلا م آباد (نوائے وقت رپورٹ+ کے پی آئی+اپنے سٹاف رپورٹر سے) مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 28 سیاح قتل اور 12 زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ہوا جو مسلمان اکثریتی علاقے میں واقع ہے جبکہ یہ گزشتہ ایک سال کے دوران مقبوضہ وادی میں پیش آنے والا بدترین واقعہ ہے۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم مسلم اکثریتی علاقے میں 1989 سے مسلح بغاوت جاری ہے، جس میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداﷲ نے ردعمل دیا کہ فائرنگ کا واقعہ کئی سال بعد شہریوں پر بڑا حملہ ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی کی تبدیلی کے بھارتی منصوبے اور مسلم دشمن بھارتی قانون وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 25اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہوگی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ اور مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء کے خلاف جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی پارلیمنٹ سے مسلم مخالف بل کی منظوری اور مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیر قانونی قید کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کی ہدایت کی ہے۔ ادھر رام بن کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سرینگر جموں ہائی وے بند ہونے کے بعد سیاحوں اور مسافروں سمیت ہزاروں افراد کو شدید موسمی حالات کے رحم و کرم پرچھوڑ دیا گیا ہے۔ جبکہ امریکہ میں قائم تنظیم ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم نے واشنگٹن اور نیویارک شہر میں ڈیجیٹل ٹرکوں کے ذریعے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں مہم چلائی۔ سیاحوں میں بیشتر کا تعلق بھارتی ریاست گجرات اور کرناٹک سے ہے۔ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ بھارتی میڈیا نے اور را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کیخلاف زیر اگلنا شروع کر دیا۔ بھارت ماضی میں بھی پاکستان پر ایسے جھوٹے الزام لگاتا رہا ہے۔ ماضی میں بھی بھارت کا فالس فلیگ آپریشن بے نقاب ہوا تھا۔ مودی نے کشمیر میں فالس فلیگ آپریشنز کرائے اور الزام پاکستان پر لگا دیا۔ بھارتی میڈیا نے الزام لگایا حملہ آور پولیس وردی میں تھے، تعداد 2 سے 3 تھی۔ بھارتی وزیرداخلہ سرینگر پہنچ گئے۔ سکیورٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ امریکی نائب صدر کے دورہ بھارت کے موقع پر یہ ڈرامہ رچایا گیا۔ اس سے قبل بھارت پلوامہ کا ڈرامہ بھی رچا چکا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پہلگام میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سیاحوں میں ایک غیر ملکی سیاح کا تعلق اٹلی اور دوسرے کا اسرائیل سے ہے۔ بھارت کے دورے پر آئے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے پہلگام حملے کی مذمت کی ہے۔ جے ڈی وینس نے کہا کہ پہلگام میں دہشتگرد حملے کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی ہے۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے پہلگام واقعہ پر ردعمل میں کہا ہم بھارت کی دہشتگردی کو مسترد کرتے ہیں۔ پہلگام فائرنگ بالکل سکھوں کا چھٹی سنگھ پورہ قتل عام جیسا واقعہ ہے۔ مقصد کشمیر کی آزادی کی تحریک کو بدنام کرنا ہے۔ ہم بھارت کے اس فالس فلیگ آپریشن کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کی طرف سے معصوم شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ بھارت نے 2000ء میں 35 سکھوں کو قتل کرکے کشمیریوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی۔ بھارت نے صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر 35 سکھوں کو قتل کیا۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو مودی میڈیا کی جھوٹی خبروں کا شکار نہیں بننا چاہئے۔ فالس فلیگ پر مشق کا مقصد کشمیر کی تحریک آزادی کو بدنام کرنا ہے۔ سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا من گھڑت اور جھوٹا ہے۔ فالس فلیگ کا ڈرامہ رچانا بھارتی روایت ہے۔ جب کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے تو بجائے تحققات کے بھارت پاکستان پر الزام ڈال دیتا ہے۔ پاکستان پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے بھارت اس واقعہ کی مکمل چھان بین کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسیاں دہشت گردی کے واقعات میں خود ملوث ہوتی ہیں۔ بھارت پاکستان کے علاوہ کینیڈا اور امریکہ سمیت مختلف ممالک میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ہے۔ کلبھوشن کا بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف اس بات کا واضح ثبوت ہے۔ ماضی میں چھٹی سنگھ پورہ کا واقعہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے صدر کلنٹن کے دورے کے موقع پر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تیس سے زائد سکھوں کو قتل کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی بھارت نے سکھوں کے قتل کا الزام پاکستان پر لگایا تھا۔ بعد میں تحقیقات سے ثابت ہوا کہ چھٹی سنگھ پورہ کا واقعہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے کیا تھا۔ عالمی برادری کو باور کرانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان پر الزام لگانا بھارت نے وتیرہ بنا لیا ہے۔ سابق سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ عالمی برادری بھارت کی اس الزام تراشی پر یقین کرے گی۔امریکی صدر ٹرمپ نے پہلگام واقعہ پر ردعمل میں کہا ہے کہ کشمیر سے آنے والی خبر پر صدمے میں ہوں۔ دہشتگردی کے خلاف امریکہ بھارت کے ساتھ ہے۔ ہماری حمایت اور ہمدردی وزیراعظم مودی اور بھارتی عوام کے ساتھ ہے۔