پہلگام واقعے پر بھارتی یکطرفہ اقدامات: شہبازشریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہبازشریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہوگا، جس میں اعلی عسکری قیادت بھی شرکت کرے گی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی بھارتی اقدامات کا مؤثر جواب دے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 24 سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ہوا تھا، جو مسلمان اکثریتی علاقہ ہے، جبکہ یہ گزشتہ ایک سال کے دوران مقبوضہ وادی میں پیش آنے والا بدترین واقعہ تھا۔
دریں اثنا، مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے معاملے پر بھارتی میڈیا کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا تھا، حملہ ہوتے ہی بھارتی میڈیا اور بالخصوص ’را‘ سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کے خلاف زہر اُگلنا شروع کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حملے میں مذہب کا استعمال کرتے ہوئے غیر مسلموں کو نشانہ بنانے کا ڈراما بھی رچایا جارہا ہے، بھارت کسی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر اس قسم کے فالس فلیگ کا ڈراما رچاتا رہتا ہے۔
آج (23 اپریل) بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل اور واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارت میں موجود تمام پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
بھارت نے واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کر دیے۔
مزیدپڑھیں:پہلگام واقعہ: بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل اور واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، انتظامیہ نے مزید دو کشمیریوں کی املاک ضبط کر لیں
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطگی اور مسماری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ منوج سہنا کی سربراہی میں قائم انتظامیہ نے کشمیریوں کو ان کی املاک سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید دو شہریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئی دلی کے زیر کنٹرول تحقیقاتی ادارے ”سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی“ (ایس آئی اے) نے لیفٹیننٹ گورنر کے حکم پر سرینگر کے مضافاتی علاقے شالہ ٹینگ میں فیاض احمد بٹ کا تین منزلہ رہائشی مکان اور ایک کنال اراضی ضبط کر لی ہے۔ جائیداد کی مالیت تقریبا 2کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
انتظامیہ نے ضلع ڈوڈہ کے گاوں منگوٹا میں زاہد حسین نامی ایک اور کشمیری کی جائیداد غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون، یو اے پی اے، کے تحت ضبط کر لی۔ یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطگی اور مسماری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جس کا بنیادی مقصد انہیں معاشی طور پر مفلوک الحال بنانا اور ضبط شدہ جائیدادیں غیر کشمیری بھارتی ہندوﺅں کو دیے کر علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔