مجھ سے زبردستی اداکاری کروائی گئی؛ خوشبو نے درد ناک کہانی بتادی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
معروف اداکارہ اور رقاصہ خوشبو نے انکشاف کیا ہے کہ میں کبھی اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی لیکن مجھے زبردستی اداکارہ بنایا گیا۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اداکارہ نے اپنی زندگی کے کئی پنہاں گوشوں کو بیان کیا۔
خوشبو نے کہا کہ مجھ پر کافی ذمہ داریاں تھیں۔ میں پڑھ لکھ کر ٹیچر بننا چاہتی تھی لیکن میرا بچپن ایک ذمہ دار جوان شخص کی طرح گزرا۔
اداکارہ و رقاصہ خوشبو نے مزید بتایا کہ صرف 7 سال کی عمر سے کام شروع کیا تھا اور محض 11 سال کی عمر میں ہیروئن بن گئی تھی۔
خوشبو نے مزید کہا کہ میں آج بھی کام کر رہی ہوں حالانکہ مجھے پڑھنے کا شوق تھا لیکن تعلیم رکوا کر چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔
خوشبو نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ زندگی میں کئی بار دھوکہ ملا، اب کسی پر یقین نہیں رہا، میں نے دوستوں، رشتے داروں کی مدد کی لیکن مجھے صرف دھوکا ملا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، ن لیگ معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے، سعید غنی
خصوصی گفتگو میں وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے کہا ہے کہ گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، مسلم لیگ (ن) معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ خصوصی گفتگو میں سعید غنی نے کہا کہ کسی وزیر کو کینالز سے زیادہ گندم کا مسئلہ لگتا ہے تو کیا کہہ سکتا ہوں، ہم کینالز پر بات کرتے ہیں وہ ہمیں گندم کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں، ن لیگ کے کچھ لوگ جو مسئلہ چل رہا ہے اس میں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کسانوں کیلیے ہے، پنجاب میں 80 فیصد زیر زمین پانی قابل کاشت ہے جبکہ سندھ میں 90 فیصد پانی کھارا ہے جو قابل کاشت نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چولستان کے کینال کی داستان نگراں دور حکومت میں شروع ہوئی، کینالز کا مسئلہ عوامی ہے اس لیے لوگ خود نکل رہے ہیں، سندھ اسمبلی نے کینالز کے خلاف قرارداد منظور کی، ایکنک نے کینالز کی منظوری دی اس کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا اختیار وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری سے کینالز منصوبے کی منظوری لی جا سکتی تھی اور نہ ہی ان کے پاس منظوری کا اختیار تھا۔