اداکاری کا جنون؛ بھارتی نوجوان نے مکیش امبانی کی لاکھوں روپے کی ملازمت چھوڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
جنون اور عشق وہ جذبات ہیں جو کسی بھی شخص کو بڑے سے بڑا فیصلہ لینے میں بھی زرا بھی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہونے دیتے۔
ایسی ہی کچھ کہانی بھارت کے ایک نوجوان پراتیک گاندھی کی ہے جس نے اپنے شوق، جنون اور عشق کے لیے نفع نقصان کی پروا نہ کرتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ لیا تھا۔
پراتیک گاندھی فلموں میں کام کرنا چاہتے تھے جس کے لیے انھوں نے مکیش امبانی کے یہاں 25 لاکھ روپے کی ملازمت کو ٹھکرا دیا۔
پراتیک گاندھی نے سب سے پہلے 2006 میں برٹش انڈین فلم میں کام کیا تھا اور اگلے ہی برس 2007 میں فلم 68 پیجز سے بالی وڈ میں انٹری دی۔
اداکار پراتیک نے چند برسوں کے دوران ہی گجراتی سنیما میں اپنی ایک الگ اور منفرد پہچان بنالی۔
پراتیک نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ’رانگ سائیڈ راجو‘ کی ریلیز سے چند ہفتے قبل ملازمت چھوڑنا پڑی تھی۔
اداکار پراتیک نے مزید بتائیا کہ حالانکہ اس وقت میرے والد کا کینسر کا علاج بھی چل رہا تھا لیکن میں نے سوچ لیا تھا کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ہدایتکار کون ہیں؟
بھارتی فلم انڈسٹری میں ایسے کم ہی سپر اسٹارز ہیں جو فلموں میں کام کرنے کے 200 کروڑ روپے تک معاوضہ لیتے ہیں تاہم ایک ایسے ہدایتکار بھی ہیں جن کا معاوضہ اس سے بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔
یہ ہدایت کار بالی ووڈ کے کرن جوہر، راج کمار ہیرانی یا روہٹ شیٹھی نہیں بلکہ تیلگو فلم انڈسٹری کے عالمی شہرت یافتہ ہدایت کار ایس ایس راجامولی ہیں۔
راجا مولی ہر فلم کے 200 کروڑ روپے سے زیادہ معاوضہ لیتے ہیں جس میں ان کی ایڈوانس فیس فلم کے منافع میں شراکت اور رائٹس کی فروخت پر بونس بھی شامل ہے جس کی وجہ سے اس میں اضافہ ہی ہوتا رہتا ہے۔
راجا مولی کے کریڈٹ پر ’’آر آر آر‘‘ اور ’’باہو بلی‘‘ جیسی سپر ہٹ فلم ہیں جنھوں نے بین الاقوامی ایوارڈز بھی حاصل کیے۔
’’باہوبلی 2‘‘ نے صرف ہندی زبان میں 510 کروڑ روپے کمائے تھے اور کئی سال تک یہ فلم سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم رہی۔
اسی طرح ’’آر آر آر‘‘ نے بھی صرف ہندی زبان میں 270 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کیا تھا۔
ان دونوں فلموں کا ساؤتھ انڈین کی دیگر زبانوں میں بزنس اس کے علاوہ ہے جس کے باعث راجا مولی کافی کما کر دینے والے ڈائریکٹر ہیں۔