پہلگام حملہ ، ذمہ داری قبول کرنیوالی تنظیم کا کوئی وجود ہی نہیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
مقبوضہ جموں و کشمیر میں 8سے 10 لاکھ فوج، خاردار باڑ، نگرانی کے جدید نظام اور سخت سیکیورٹی کے باوجود بھارت نام نہاد حملہ روکنے میں ناکام ہوا،جو خود بھارتی دعوؤں کی ساکھ پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جس تنظیم نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، اس کا کوئی وجود ہی موجود نہیں ہے، جس سے شکوک مزید گہرے ہو رہے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ بھارتی حکومت نے تاحال کوئی واضح پالیسی بیان کیوں نہیں دیا؟بھارت فالس فلیگ آپریشنز کی قسطیں آخر کب بند کرے گا؟
اگر بھارت نے فالس فلیگ کی آڑ میں پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی کرنے کی کوشش کی تو اس بار جواب 2019 کے مقابلے میں زیادہ جامع، مؤثر اور تسلی بخش ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسلی تطہیر میں مصروف ہے، حریت کانفرنس
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز اور ایجنسیوں کی طرف سے آزادی کی پرامن جدوجہد میں مصروف کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم نے علاقے میں بڑے پیمانے پر خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے اور کشمیری عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائم۔ز بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کے بنیادی سیاسی حقوق سے انکار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا بھارت علاقے میں مسلمانوں کی نسلی تطہیر میں مصروف ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سوپور کے رہائشی طالب علم کے جموں میں قتل کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارتی قابض فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے بہیمانہ قتل عام کو روکنے کے لیے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز اور ایجنسیوں کی طرف سے آزادی کی پرامن جدوجہد میں مصروف کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم نے علاقے میں بڑے پیمانے پر خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے اور کشمیری عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت بندوق کی نوک پر کشمیریوں ک زیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور وہ متنازعہ علاقے میں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے ایک منصفانہ جدوجہد میں مصروف ہیں، اقوام متحدہ نے ان کے حق خودارادیت کو تسلیم کر رکھا ہے لہذا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مذموم بھارتی کوششوں کا نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کو عالمی ادارے کی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔