اسلام آباد میں سلک روڈ کلچر سینٹر (ایس آر سی سی) کے زیراہتمام ’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ کے عنوان سے ایک ہفتہ طویل آرٹسٹ کیمپ 30 اپریل تا 7 مئی منعقد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کا غزہ کی حمایت کا اعادہ

اس بات کا اعلان ایس آر سی سی نے بدھ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا۔ اس موقعے پر ایک شاندار تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں فلسطین کے نائب سفیر، غیر ملکی معززین اور کیمپ کے شریک فنکاروں نے شرکت کی۔

ایس آر سی سی کے چیئرمین اور اس اقدام کے پیچھے بصیرت رکھنے والے جمال شاہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام غزہ کے لیے کوئی احتجاج نہیں ہے بلکہ یہ ایک ادبی عمل ہے جس کے ذریعے فنکار غزہ اور اس کے باسیوں کی اسپرٹ کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے اور نسل کشی کے پس منظر میں کثیر الثقافتی و کثیر الجہتی فنکاروں کے اس اجتماع کا مقصد آرٹ کو یکجہتی کی پرامن زبان کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش ہے۔

’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ کی تھیم کے ساتھ اس اقدام کا مقصد سیاسی بیان بازی کے بجائے ایک عکاس ثقافتی اظہار پیش کرنا ہے۔

بریفنگ کے دوران زیجاہ فضلی نے کہا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں احتجاج اور تنازعات پر کان نہیں دھرے جا رہے یہ اقدام آرٹ کی خاموش مگر طاقتور زبان میں بولے گا۔

مزید پڑھیے: غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم

مذکورہ پروگرام میں منعقد ہونے والی ورکشاپس میں پینٹنگ اور مجسمہ سازی، خطاطی اور شاعری، مختصر فلمیں، تھیٹر، رقص اور موسیقی، اور تنصیبات اور انٹرایکٹو آرٹ شامل ہوں گے۔ ورکشاپس کے دوران تیار کردہ تمام تخلیقی کام انسانی وقار، یادداشت اور امید کے اصولوں کو برقرار رکھیں گے۔

ورکشاپس کے اختتام پر ایک خصوصی پبلک آرٹ فیسٹیول اور چیریٹی نیلامی کا انعقاد کیا جائے گا جس سے حاصل ہونے والی 100 فیصد آمدنی غزہ میں بچوں اور کمزور کمیونٹیز کی مدد کے لیے استعمال ہوگی۔

تقریب میں وفاقی وزرا، سفارت کاروں، ثقافتی سفیروں، کارپوریٹ اور ترقیاتی شعبے کے نمائندوں کے علاوہ طلبا اور سول سوسائٹی کے رہنما بھی شرکت کریں گے۔

اپنے اختتامی کلمات میں جمال شاہ نے میڈیا سے پارٹنر کے طور پر کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ صرف اس کہانی کو رپورٹ نہ کریں بلکہ اس کا حصہ بنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے پیغام کو نشر کرنے میں مدد کریں جو تنازعات سے بالاتر ایک ایسا پیغام ہو جو شافع ثابت ہو۔

مزید برآں تقریب میں شامل فنکاروں اور مقررین نے اشارہ کیا کہ اس کیمپ میں تیار کیے گئے کاموں میں خون، تشدد یا سیاسی تبصروں کی عکاسی نہیں ہوگی بلکہ وقار، ورثہ، لچک اور امید پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے خاتمہ پر اسرائیلی کارروائیوں میں ابتک 5 لاکھ لوگ بے گھر

شریک فنکاروں میں سے ایک ثمینہ شاہ نے اس خیال کا خلاصہ کچھ اس طرح کیا کہ ’ آرٹ کے ذریعے ہم دور نہیں دیکھتے بلکہ گہرائی سے دیکھتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ 30 اپریل سے شروع ہونے والا یہ پروگرام میں مصوری اور مجسمہ سازی، تھیٹر، رقص و موسیقی، شاعری، خطاطی اور مختصر فلموں سے مزین ہوگا۔ اس موقعے پر لائف اسٹریمنگ کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ اسلام اباد سلک روڈ کلچر سینٹر غزہ غزہ نسل کشی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رٹ فار لائف ا رٹ فار غزہ اسلام اباد ا رٹ فار فار غزہ کہا کہ

پڑھیں:

یہ سونا بیچنے کا نہیں بلکہ خریدنے کا وقت ہے، مگر کیوں؟

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اس کی وجہ امریکی پالیسی ہو یا پھر فلسطین اسرائیل جنگ ہو لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ یہ سونا بیچنے نہیں بلکہ خریدنے کا وقت ہے۔

چیئرمین آل پاکستان جیولرز مینوفیکچرر ایسوسی ایشن محمد ارشد کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی سونے کی قیمت امریکی پالیسیوں کی وجہ سے تیزی سے بڑھ رہی ہیں، اس کا تعلق پاکستانی معیشت سے نہیں ہے کیوں کہ ہماری کرنسی اس وقت مستحکم ہے۔

محمد ارشد کا کہنا ہے کہ اس وقت دو عالمی طاقتوں چین اور امریکا کی تجارتی جنگ جاری ہے، چین معاشی جبکہ امریکا جنگی طاقت رکھنے والا ملک ہے، اور دنیا بھی ان دونوں ممالک کی طاقت کو تسلیم کرتی ہے ان کی رسہ کشی میں تیل نیچے اور سونے کی قیمت میں نہ رکنے والا اضافہ ہونے لگا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئی

’دوسری جانب اسرائیل اور فلسطین کی صورت حال ہے اس معاملے کو اگر قابو میں نہ کیا گیا تو پاکستان میں سونے کی قیمت 4 لاکھ روپے فی تولہ سے تجاوز کر جائے گی۔‘

آل پاکستان گولڈ مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین حمزہ شکار پوری کا کہنا ہے کہ یہ سونا بیچنے کا نہیں بلکہ خریدنے کا وقت ہے، اس وقت سرمایہ کار سونے میں سرمایہ لگا رہے ہیں اور سونے کی خریداری میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

حمزہ شکار پوری کے مطابق عام تاثر یہ ہے کہ سونا کوئی نہیں خرید رہا جو کہ غلط ہے، جہاں تک عام شہریوں کا تعلق ہے تو انہیں بھی چاہیے کہ ان کے پاس جتنا سونا ہے وہ محفوظ رکھیں۔

مزید پڑھیں: اٹک سونے سے اور چنیوٹ تانبے سے مالامال مگر سرمایہ کاری کیوں نہیں؟  

’سب سے اچھا سرمایہ اس وقت سونا ہے اور ایک یا ڈیڑھ سال میں اس کی قیمت 5 لاکھ روپے فی تولہ تک پہنچ سکتی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آل پاکستان گولڈ مینوفیکچرر ایسوسی ایشن تولہ تیل حمزہ شکار پوری سونا سونے کی قیمت فلسطین اسرائیل جنگ محمد ارشد

متعلقہ مضامین

  • لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کا فری آئی میڈیکل کیمپ
  • کرم کے علاقے سمیر چنار آباد میں تین روز سے جاری مذاکرات کے بعد ختم
  • 25 اپریل کوآپ آسمان پر مسکراتا چہرہ کب اور کہاں کہاں دیکھ سکتے ہیں؟جانیں
  • شکر گڑھ میں بھارتی نایاب نسل کا ہرن گھس آیا
  • 25 اپریل کو آسمان پر ’مسکراتے چہرے‘ کا حیران کُن نظارہ، کس وقت دیکھا جاسکے گا؟
  • یہ سونا بیچنے کا نہیں بلکہ خریدنے کا وقت ہے، مگر کیوں؟
  • فلسطین : بندر کی بلا طویلے کے سر ( حصہ پنجم )
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • سندھو بچاؤ تحریک کو مزید تیز کرنےکا فیصلہ، جلسوں کا اعلان