مائنز اینڈ منرلز بل امریکی اشارے پر آیا، ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہوجائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ امریکی مائنز اینڈ منرلز بل منظور کروانا چاہتے ہیں لیکن اس سے ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ پر پی ٹی آئی منقسم، کیا علی امین گنڈاپور ایکٹ پاس کرا سکیں گے؟
بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ مائنز اینڈ منرلز بل کو پاکستان اور امریکا کے مابین تجارت کا توازن بنانے کا ذریعہ قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے یہ بل منظوری کے لیے چاروں اسمبلیوں کو بھیجا ہے جب کہ حکومت کوئی بل اسمبلی نہیں بھیج سکتی جب تک کابینہ سے پاس نہ کرالیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ مشاورت کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے اور بل کے پاس ہونے کی صورت میں جو خفا ہوگا وہ عدالت جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا پیغام ہے کہ اس بل پر بحث کرائی جائے اور سیمینار کرایا جائے۔
’مائنز اینڈ منرلز بل پاس کرنا صوبے سے غداری ہوگی‘علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے جس پر میں اس کا مشکور ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کو جلد بازی میں پاس کرنا صوبے سے غداری ہو گی۔
’عمران خان نے ملاقات نہیں کرنے دی گئی‘وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود میری بانی چیئرمین پی ٹی ائی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔
مزید پڑھیے: حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں تو کابینہ میں کیسے منظور ہوگیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات جس کے کہنے پر کیے گئے ہیں وہ ملک کا دوست نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی اب کہہ دیا ہے کہ ہمیں آپ کے جوڈیشل سسٹم پر اعتراض ہے۔
’ہم فرنگیوں کے غلام جبکہ افغان آزاد رہے ہیں‘علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم فرنگی کے غلام جبکہ افغان آزاد رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ امریکا کو خوش کرنے کے لیے اس حد تک نہ جایا جائے بلکہ افغانستان کے معاملے پر بحث کی جائے۔
’جن کو ہم نے خوش آمدید کہا تھا آج انہیں دھکے دے کر نکال رہے ہیں‘وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے افغان شہریوں کی پاکستان سے بیدخلی کے حولے سے کہا کہ جن لوگوں کو ہم نے خوش دلی سے خوش آمدید کہا تھا آج ان کو دھکے دے کر نکال رہے ہیں جو ہم پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کے جائرے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انہوں نے یہاں اپنی جائیدادیں بنائی ہیں لہٰذا ان کو باعزت راستہ دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
مائنز اینڈ منرلز بل مائنز اینڈ منرلز بل اور کے پی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز بل مائنز اینڈ منرلز بل اور کے پی وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل انہوں نے رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا
پشاور:اے این پی کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔
مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔
اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔
کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔ علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔