UrduPoint:
2025-04-23@21:32:26 GMT

بھارت: حملے کے بعد سیاحوں کا کشمیر سے تیزی سے انخلا

اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT

بھارت: حملے کے بعد سیاحوں کا کشمیر سے تیزی سے انخلا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو ''چھوٹا سوئٹزرلینڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ منگل کے روز اس کے سرسبز چراگاہوں اور برف پوش پہاڑوں والے علاقے پہلگام میں مسلح افراد کے خونریز حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے، جو سن 2000ء کے بعد اس خطے میں عام شہریوں پر سب سے بڑا اور سنگین ترین حملہ تھا۔

حملے کے فوری اثرات

بدھ کے روز جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نےکشمیر سے نکلنے والے سیاحوں کو ''ہمارے مہمانوں کا انخلا‘‘ قرار دیتے ہوئے تصدیق کی وہ تیزی سے واپس جا رہے ہیں۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق بسوں اور ٹیکسیوں میں سوار سیاح وادی چھوڑنے کے لیے بے تاب دکھائی دیے، جبکہ ہوٹلوں نے مہمانوں کی بکنگ کی منسوخیوں کی بھرمار کی اطلاعات دی ہیں۔

(جاری ہے)

پہلگام کی پرسکون چراگاہوں، جو عام طور پر سیاحوں سے بھری رہتی ہیں، میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی گونج سنائی دی، جو حملہ آوروں کی تلاش میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس نیوز ایجنسی کے مطابق حملے کی جگہ پر خون کے دھبے موجود تھے، جہاں بلٹ پروف جیکٹوں میں ملبوس فوجی گشت کر رہے تھے اور میڈیکو لیگل ٹیمیں شواہد اکٹھا کر رہی تھیں۔

سیاحت پر گہرے اثرات

پہلگام کے ہوٹل ماؤنٹ ویو کے مینیجر عبدالسلام نے بتایا کہ منگل کی دوپہر تک ان کا ہوٹل مہینوں کے لیے مکمل طور پر بُک تھا لیکن حملے کی خبر پھیلتے ہی منسوخیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا، ''یہ المیہ کشمیر میں سیاحت کو مفلوج کر دے گا۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا، ''ہم اب بھی اپنے گاہکوں کو یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ محفوظ ہیں۔

‘‘

وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسی کے تحت بھارتی حکام نے کشمیر کو اس کی سرسبز وادیوں اور موسم کی مناسبت کی وجہ سے ''سیاحتی جنت‘‘ کے طور پر فروغ دیا ہے۔ سن 2024 میں 35 لاکھ سیاحوں، جن میں زیادہ تعداد ملکی سیاحوں کی تھی، نے اس خطے کا رخ کیا۔ حکام کے مطابق یہ اعداد و شمار اس خطے میں ''امن اور معمولات زندگی‘‘ کی واپسی کی علامت تھے، تاہم اس حملے نے سیاحت کے اس فروغ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

پہلگام 'دہشت گردانہ' حملے پر عالمی ردعمل

سیاحوں کا انخلا اور سرکاری اقدامات

حملے کے بعد بھارتی حکام نے سیاحوں کے انخلا کو آسان بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آف سول ایوی ایشن فیض احمد قدوائی نے ایئرلائنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مسافر پروازوں کی تعداد بڑھائیں۔ ایئر انڈیا نے بدھ کو اعلان کیا کہ اس نے ''موجودہ صورتحال کے پیش نظر‘‘ اضافی پروازیں شروع کر دی ہیں۔

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک بیان میں کہا، ''پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی سے سیاحوں کا انخلا دل شکن ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ لوگ کیوں جانا چاہتے ہیں۔‘‘

مقامی کشمیریوں کی مہمان نوازی

ممبئی سے تعلق رکھنے والے سیاح پارس ساولا نے بتایا کہ حملے کے بعد بہت سے سیاح خوفزدہ ہیں اور جلد از جلد واپسی کے لیے پروازوں کی تلاش میں ہیں۔

تاہم انہوں نے مقامی کشمیریوں کی مہمان نوازی کی تعریف کی، ''ہم یہاں کے عوام سے نہیں ڈرتے۔ وہ ہر ممکن مدد کر رہے ہیں، ہمیں ضرورت کی ہر چیز فراہم کر رہے ہیں۔‘‘ مستقبل کے خدشات

تجزیہ کاروں کے مطابق مقامی باشندوں اور کاروباری افراد کے لیے یہ حملہ معاشی نقصان کا باعث بنے گا کیونکہ سیاحت اس خطے کی معیشت کا اہم ستون ہے۔ پہلگام کے قریب نئے ریزورٹس کی تعمیر بھی جاری ہے لیکن اس حملے نے سیاحت کے مستقبل پر سوالیہ نشانات لگا دیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بھارت نے سیاحت کے ذریعے خطے میں ''امن‘‘ کی تصویر پیش کی، لیکن اس طرح کے واقعات سیاحوں کے اعتماد کو متزلزل کر سکتے ہیں۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حملے کے بعد کے مطابق رہے ہیں کے لیے کر رہے

پڑھیں:

پہلگام واقعے میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں، غلام محمد صفی

ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کو انسانیت سوز اور قابل نفرت فعل قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں و کشمیر شاخ نے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کو کشمیریوں کو بدنام کرنے کا قابل نفرت اقدام قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کو انسانیت سوز اور قابل نفرت فعل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ اس گھنائونے واقعے میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں جو ہمیشہ تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بھارتی پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج نے مودی حکومت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔ اپنی اس شرمناک ہزیمت سے توجہ ہٹانے اور عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے بھارت ایسی گھنائونی سازشیں رچا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث تشویش ہے کہ جب بھی امریکہ سے کوئی اعلیٰ حکومتی عہدیدار بھارت کا دورہ کرتا ہے، تو اس طرح کے پرتشدد واقعات رونما ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت عالمی سطح پر اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ بھارت اس طرح کے حملوں کو جواز بنا کر نہ صرف کشمیریوں کی جائز اور پرامن جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنا چاہتا ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹی سنگھ پورہ کا المناک واقعہ آج بھی کشمیریوں کے ذہنوں اور دلوں پر نقش ہے۔ اس واقعے میں بھارتی فوج براہ راست ملوث تھی جس میں سکھ کمیونٹی کے درجنوں بے گناہ افراد کو بے دردی اور بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا۔ اس واقعے کا مقصد بھی یہی تھا کہ کشمیر کی پرامن تحریک کو فرقہ وارانہ اور دہشت گردی کا رنگ دے کر بدنام کیا جائے۔ پہلگام میں سیاحوں پر حملہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بھارتی ایجنسیاں حق پر مبنی تحریک آزادی کشمیر کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں اور دنیا کو یہ باور کرانا چاہتی ہیں کشمیر کی تحریک آزادی دہشت گردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس واضح کرتی ہے کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے لئے اپنی پرامن جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ بھارتی حکومت کی یہ اوچھی حرکتیں کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی حکومت کے ان مذموم ہتھکنڈوں کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ادراک کرے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کرائی جائے اور اس میں ملوث اصل مجرموں کو بے نقاب کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے سیاحوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی جائز جدوجہد ہر قیمت پر جاری رکھیں گے اور بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ پرویز احمد، سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ اور دیگر ارکان نے بھی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کے قتل پر پاکستان کا اظہار افسوس
  • پاکستان کا پہلگام میں 28 سیاحوں کے قتل پر اظہار افسوس
  • پہلگام واقعے میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں، غلام محمد صفی
  • مقبوضہ کشمیر پہلگام میں سیاحوں پر حملہ اوربھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا، دفترخارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔
  • مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
  • مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، بھارت کا فالس فلیگ ڈرامہ بے نقاب
  • مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا
  • بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک