پشاور:

اے این پی کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔

مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔

اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔

قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔  جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔

اے پی سی  کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔

کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔ علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز بل آل پارٹیز کانفرنس کی قیادت میں کانفرنس میں اے این پی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا 20 دسمبر کو قومی کانفرنس بلانے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251211-01-14
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) پی ٹی آئی نے 20 اور 21 دسمبر کو اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔ اپوزیشن اتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے 2 روزہ قومی کانفرنس کے سلسلے میں پیپلز پارٹی سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع اپوزیشن اتحاد کے مطابق پیپلز پارٹی سے رابطہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا‘ پیپلز پارٹی کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کو قومی کانفرنس میں دعوت نہیں دی جا رہی ہے‘قومی کانفرنس میں سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ نکالنے پر غور ہوگا۔ذرائع اپوزیشن اتحاد کے مطابق حکومت کو مذاکرات کے لیے محمود اچکزئی سمیت سیاسی رفقا کی بانی سے ملاقات کرانا ہوگی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس محمود خان اچکزئی کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں پر مبینہ ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت مذاکرات سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرے ۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • رام‌ الله نے صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے حوالے سے امریکی سفیر کا بیان مسترد کردیا
  • نادرا کا لسانی بنیادوں پر امتیازی نوٹس سے متعلق وضاحت، گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا
  • افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات کے تناظر میں ہمسائیہ ممالک کی کانفرنس کل تہران میں ہوگی
  • قومی علماء و مشائخ کانفرنس میں پاک فوج سے بھرپور اظہارِ یکجہتی، عسکری قیادت کو خراجِ تحسین
  • الیکشن کمیشن نے بلوچستان حکومت کی درخواست مسترد کرکے عوام کے حق کا احترام کیا، نیشنل پارٹی
  • فوج کے خلاف مہم پر سخت ردعمل، پی ٹی آئی قیادت کو واضح ہدایت
  • فوج مخالف مہم بالکل برداشت نہیں کی جائے گی، پی ٹی آئی رہنماؤں کو آگاہ کردیا گیا
  • ’فوج مخالف بیانیے پر اب ’زیرو ٹالرنس‘، پی ٹی آئی قیادت کو واضح پیغام پہنچا دیا گیا
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی درخواست مسترد، کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے: الیکشن کمشن
  • پی ٹی آئی کا 20 دسمبر کو قومی کانفرنس بلانے کا اعلان