آئی پی ایل: ایک منٹ کی خاموشی، چیئرلیڈرز اور ڈی جے پرفارمنس بھی منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 کے میچز میں ہر مقابلے سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (BCCI) نے اس علامتی اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خاموشی پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے افراد سے اظہارِ یکجہتی اور احترام کے طور پر کی جائے گی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے فیصلہ کیا ہے کہ میچوں کے دوران چیئرلیڈرز کی روایتی پرفارمنس اور گراؤنڈ ڈی جے کی تفریحی موسیقی بھی معطل رہے گی۔ اس اقدام کا مقصد ان مواقع کو محض کھیل تک محدود رکھنا ہے، تاکہ عوام اور کھلاڑی ایک سنجیدہ اور باوقار ماحول میں مقابلے دیکھ سکیں اور ان لمحات کو متاثرین کے ساتھ ہمدردی کے اظہار کے طور پر گزار سکیں۔
مزید پڑھیں: رمیز راجہ نے پی ایس ایل میچ کو آئی پی ایل کہہ دیا، ویڈیو وائرل
فیصلہ بی سی سی آئی اور آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا، جس میں اننت ناگ اور دیگر علاقوں میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات اور دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ کھیل کو معاشرتی شعور کے فروغ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
بورڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ آئی پی ایل صرف کھیل نہیں، بلکہ ایک جشن ہے، لیکن اس وقت پورے ملک میں سوگ کی کیفیت ہے۔ ایسے میں ہمارا فرض ہے کہ ہم سنجیدہ رویہ اپنائیں اور قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔
سوشل میڈیا پر شائقین کی جانب سے اس فیصلے کو سراہا جا رہا ہے۔ کئی صارفین نے اسے کھیل اور انسانیت کی ہم آہنگی کی مثال قرار دیا ہے۔ تاہم کچھ حلقوں میں اس بات پر بھی بحث ہو رہی ہے کہ آیا تفریحی عناصر کو مکمل طور پر ہٹانا درست ہے یا انہیں متاثرین کی یاد میں مخصوص انداز میں شامل کرنا زیادہ مؤثر ہوتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل بھارت پہلگام چیرلیڈرز ڈی جے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل بھارت پہلگام چیرلیڈرز ڈی جے آئی پی ایل
پڑھیں:
اسرائیلی مظالم پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی ،بے حسی افسوسناک :زوار بہادر
لاہور(خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء پاکستان کی سپریم کونسل کے چیئرمین مفکر اسلام علامہ قاری محمد زوار بہادر نے کہا غزہ میں فلسطینی نہتے عوام پرامریکی سرپرستی میں اسرائیلی مظالم پر امت مسلمہ کے حکمرانوں کی خاموشی اور بے حسی انتہائی افسوسناک ہے۔ بعض مسلم حکمرانوں کا بیان کی حد تک مذمت کرنا فلسطینی مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ مسلمان حکمرانوں نے شاید یہ سوچ رکھا ہے کہ فلسطینی عوام کا ساتھ دینے سے ان کے اقتدار کو خطرات لاحق ہو جائینگے مگر اب یہ سب کچھ الٹ ہو گا اور امت مسلمہ کے حالات سے بے خبر حکمران جلد اپنے انجام کو پہنچ جائینگے۔ مسلم ممالک کے عوام میں اپنے بے غیرت اور امریکی ایجنٹ حکمرانوں کیخلاف نفرت بڑھ رہی ہے۔ ٹرمپ نے امریکہ کے مسلمانوں سے دنیا میں جنگ ختم کرنے کا وعدہ کر کے ووٹ حاصل کیے۔