ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ’خفیہ بیٹے‘ کی تصویر لیک، روس میں ہلچل مچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
ماسکو(نیوزڈیسک)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ”خفیہ بیٹے“ کی پہلی تصویر منظرِ عام پر آ گئی ہے، جس نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ برطانوی اخبار ”دی مرر“ کے مطابق یہ تصویر روسی حکومت مخالف ٹیلیگرام چینل ”VChK-OGPU“ نے شیئر کی ہے، جس میں 10 سالہ ایوان ولادی میر وووچ پیوٹن کو دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ بچہ مبینہ طور پر پیوٹن اور مشہور جمناسٹ علینا کابیوا کا بیٹا ہے، جسے ’عام روسیوں سے چھپا کر رکھا گیا‘۔چینل نے دعویٰ کیا کہ ’یہ روس کا سب سے خفیہ اور شاید سب سے تنہا بچہ ہے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’ایوان کسی اور بچوں سے بمشکل رابطہ رکھتا ہے، اور سارا وقت محافظوں، گورنِسز اور اساتذہ کے ساتھ گزارتا ہے۔‘
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ تصویر میں موجود بچہ ظاہری طور پر نوجوان پیوٹن سے مشابہت رکھتا ہے، اور وہ سخت سیکیورٹی میں قائم ایک محل میں زندگی گزار رہا ہے۔
یہ تصویر اس وقت روسی سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جہاں لوگ حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ پیوٹن کی ذاتی زندگی کس قدر خفیہ رکھی گئی ہے۔
پیوٹن کی سابقہ اہلیہ لیوڈمیلا شکرِب نیوا سے ان کی دو بیٹیاں ہیں: ماریا (پیدائش 1985، سینٹ پیٹرزبرگ) اور کترینا (پیدائش 1986، جرمنی)۔
”بزنس انسائیڈر“ کے مطابق دونوں بیٹیوں نے جعلی شناخت کے ساتھ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی۔ ماریا حیاتیات جبکہ کترینا ایشیائی مطالعات میں گریجویشن کر چکی ہیں۔ ماریا ایک میڈیکل ریسرچر ہے اور کترینا ایکروبیٹک ڈانسر ہونے کے ساتھ ساتھ ٹیک ایگزیکٹو بھی ہیں۔
پیوٹن کی سابقہ اہلیہ کا کہنا تھا کہ ’سب باپ اپنے بچوں سے اتنا محبت نہیں کرتے جتنا وہ کرتے ہیں، وہ ہمیشہ انہیں بگاڑتے تھے اور ڈانٹنے کی ذمہ داری میری تھی۔‘
پیوٹن کی افواہ زدہ اولاد
افواہیں ہیں کہ پیوٹن کو علینا کابیوا سے دو بیٹے ہیں: ایوان ولادی میر وووچ اور ولادی میر جونیئر۔ یہ بچے روس کے علاقے والدای میں ایک سخت سکیورٹی والے محل میں رہتے ہیں۔ایک اور رپورٹ کے مطابق پیوٹن کی ایک مبینہ بیٹی سویتلانا کریوو نوگِخ سے بھی ہے، جو کبھی ان کے محل میں صفائی کا کام کرتی تھیں۔
یہ تمام تفصیلات اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ ولادیمیر پیوٹن کی ذاتی زندگی اور ان کے بچوں کے بارے میں معلومات کئی سالوں سے انتہائی راز میں رکھی گئی ہیں۔ اب لیک شدہ تصویر نے اس خفیہ پردے میں ایک شگاف ڈال دیا ہے، جس کے اثرات روسی سیاست اور عالمی میڈیا میں گونج رہے ہے
افغانستان!خواتین کے چائے،کافی اور قہوہ خانوں کی دلفریبیاں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ بات چیت صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوگی۔
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد کسی بھی فارمیٹ میں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب یوکرین کے مسئلے پر یورپی رہنماؤں کا اہم اجلاس آج لندن میں ہوگا۔
اس حوالے سے امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ لندن اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، لندن اجلاس میں امریکی مندوب برائے یوکرین کیتھ کیلوگ شریک ہوں گے۔
یوکرینی عہدیدار نے کہا کہ توقع ہے یوکرین کے اتحادی ممکنہ ڈیل پر بات کریں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ لندن مذاکرات میں یوکرینی وفد کی پہلی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہوگی۔
علاوہ ازیں کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین تنازع اتنا پیچیدہ ہے کہ فوری جنگ بندی کا حصول ممکن نہیں۔
Post Views: 4