وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان اور ترکیے کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف منگل کو 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچے جہاں انقرہ میں ترک وزیردفاع نے ان کا شاندار استقبال کیا۔بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان سے انقرہ میں ملاقات کی جس کے بعد دونوں رہنماو¿ں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
اعلامیے کے مطابق انقرہ میں ہونےوالی ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان اور ترکیے کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا اور توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا۔
اعلامیے کے مطابق ترک صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے مصنوعی ذہانت اور سائبر سکیورٹی ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کے مواقع کو اجاگر کیا جبکہ دونوں رہنماو¿ں نے اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماو¿ں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔اس موقع پر ترک صدر اردوان نے فلسطین کے لئے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا اور خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے سٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا۔
صدر اردوان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔انقرہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ شہباز شریف کو ترکیے آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں، باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی ہے، دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے شانداراستقبال پر ترک صدر کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردوان سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیے نے مثالی ترقی کی، انسداد دہشت گردی کیلئے ترکیے کے تعاون کے مشکور ہیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے معدنیات ،آئی ٹی اور دیگرشعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ، غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپورمذمت کی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکیے کی غیرمتزلزل حمایت پر مشکور ہیں، شمالی قبرص کے معاملے پر ترکیے کے مو¿قف کی حمایت کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے ترک صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2010 کے سیلاب میں آپ نے پاکستان کادورہ کر کے متاثرین سے بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، 2022 کے تباہ کن سیلاب میں ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا۔
رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر وزیر اعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان اعظم شہباز شریف نے ملاقات میں وزیر اردوان نے کرتے ہوئے کرتے ہیں کے مطابق ترکیے کے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم
بین الاقوامی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپ کا گیارہواں مذاکراتی دور آج ماسکو میں ہوا جو کل بھی جاری رہے گا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی اقوام متحدہ میں پاکستان کے خصوصی سیکریٹری نبیل منیر جبکہ نائب وزیرِ خارجہ سرگئی ورشنِن نے روس کی نمائندگی کی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان روس کے ساتھ توانائی اور بارٹر تجارت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں
ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک نے دہشتگردی کے علاقائی اور بین الاقوامی منظر نامے پر سیرحاصل تبادلہ خیال کیا، مذاکرات میں افغانستان میں ہونے والی دہشتگردی سے علاقائی امن کو لاحق خطرات پر خصوصی بات چیت کی گئی۔
بات چیت میں دہشتگردی کی مختلف صورتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مختلف النوع حکمتِ عملی اور بین الملکی تعاون پر زور دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں اِس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دہشتگرد گروہوں کے ہاتھوں دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں روس کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے 30 ہزار کلو انسانی امداد کا تحفہ
ترجمان کے مطابق اِس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2026 میں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اتفاق انسداد دہشتگردی پاکستان ترجمان دفتر خارجہ روس عزم ورکنگ گروپ اجلاس وی نیوز