ریلویز پولیس کو دیگر فورسز کی طرح ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
لاہور:
آئی جی ریلویز پولیس نے ریلوے پولیس کو تین ماہ میں پنجاب پولیس کی طرز پر ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی ریلویز پولیس رائے محمد طاہر نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کے تعاون سے ریلویز پولیس کا اپنا ڈیٹا سرور ہوگا اور تمام ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا، مینول طریقہ آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس اہلکاروں کے لیے قواعد و ضوابط بنا دیے گئے ہیں، ریلوے میٹریل کی چوری روکنے کے لیے اہلکار ویڈیو بنا کر جائے گا اور وہ ویڈیوز کلپ ریکارڈ کا حصہ ہوگا، آنے اور جانے والے اہلکار پابند ہوں گے۔
آئی جی ریلویز پولیس نے بتایا کہ ریلویز پولیس میں نفری کی تعداد پوری کرنے کے لیے 500 پوسٹوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، دسمبر تک مزید ہزار اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 30 بڑے اور 70 چھوٹے ریلوے اسٹیشنز پر کیمروں اور سیکیورٹی آلات کے لیے 3 ارب کا پروجیکٹ تیار کیا ہے، 5 ارب کی لاگت سے ریلویز کے 50 پولیس اسٹیشن کو اَپ گریڈ کیا جائے گا، 8 ارب کے پروجیکٹ آئندہ سال وفاقی ترقیاتی اسکیموں کا حصہ ہوں گے۔
آئی جی ریلویز پولیس نے بتایا کہ ریلوے پولیس میں کرپشن کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں، جو پولیس اہلکار کرپشن کرے گا وہ فارغ ہوگا اور یلوے پولیس میں نہیں ہوگا۔ ریلوے پولیس کی انویسٹیگیشن آفیسرز کو 3 ماہ کی جدید ٹریننگ کروائی جائے گی، ریلویز پولیس کو لاجسٹک اور انویسٹیگیشن کے لیے ایڈوانس فنڈز فراہم کیے ہیں، آئندہ 3 ماہ میں آپ کو ریلوے پولیس میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی جی ریلویز پولیس ریلوے پولیس پولیس میں جائے گا کے لیے
پڑھیں:
ریلوے کو بوگیوں کی شدید قلت، ٹرین آپریشن بری طرح متاثر
سعید احمد:ریلوے حکام کو ملک بھر میں ٹرین آپریشن برقرار رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ ریلوے کے سسٹم میں بوگیوں کی مجموعی 385 بوگیوں کی کمی پیدا ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بوگیوں کی قلت کے باعث متعدد ٹرینیں شارٹ کمپوزیشن کے ساتھ چلائی جا رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے نے مختلف ٹرینوں کے ریک سے مجموعی طور پر 45 بوگیاں کم کر کے ٹرینیں چلانا شروع کر دی ہیں، جبکہ حیران کن طور پر 135 بوگیاں سالانہ مینٹی ننس کے بغیر ہی ٹریک پر دوڑائی جا رہی ہیں، جس سے مسافروں کی حفاظت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ
بوگیوں کی کمی کے سبب ٹرین آپریشن شدید متاثر ہو چکا ہے, لاہور اور کراچی اسٹیشنوں پر لازمی طور پر موجود 34 بوگیوں پر مشتمل اضافی ریک بھی ختم کر دیا گیا ہے، جبکہ ریلوے کے پاس مختلف کیٹیگریز میں صرف 24 اضافی بوگیاں باقی رہ گئی ہیں۔
ادھر ریلوے ورکشاپس میں 503 بوگیاں مرمت اور بحالی کے لیے طویل عرصے سے منتظر ہیں، مگر فنڈز کی کمی، پالیسیوں کی عدم موجودگی اور افسران کے غیر ضروری تبادلوں نے مرمتی عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ
اعداد و شمار کے مطابق ٹرین آپریشن کو مناسب طریقے سے چلانے کے لیے ریلوے کو کم از کم 1,464 بوگیوں کی ضرورت ہے، مگر اس وقت سسٹم میں صرف 1,079 فعال بوگیاں موجود ہیں۔
ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ بوگیوں کی کمی سے روزانہ کی روانگی، وقت کی پابندی اور مسافر لوڈ دونوں شدید متاثر ہو رہے ہیں جبکہ فوری طور پر بحالی اور نئی بوگیوں کی خریداری کی ضرورت ہے۔