امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
نیویارک:امریکی کانگریس مین جیک وارن برگمین نے اپنے دورہ پاکستان کے بعد ایکس پر جاری بیان میں بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کا دوبارہ مطالبہ کر دیا ہے۔
برگمین نے کہا کہ ’پاکستان میں قیادت سے ملاقاتوں کے بعد میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ دہرا رہا ہوں۔ پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی شراکت داری چاہتے ہیں، آئیے جمہوری آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔‘
ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے برگمین نے اپریل کے وسط میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور آرمی چیف سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں نے برگمین کے بیان پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ کچھ نے ان کی حمایت کی جبکہ بعض نے دورے کے دوران بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہونے پر تنقید کی۔
پی ٹی آئی کے قریبی سمجھے جانے والے رہنما شہباز گل اور زلفی بخاری نے برگمین کے مؤقف کا خیرمقدم کیا جبکہ دیگر رہنماؤں نے بروقت حمایت نہ کرنے پر مایوسی ظاہر کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عمران خان کی رہائی کا
پڑھیں:
افغانستان کے علما اور مذہبی رہنماؤں کی میٹنگ، عسکریت پسندی کیلیےسرحد عبور نہ کرنے پر زور
کابل(انٹرنیشنل ڈیسک) افغانستان سے پاکستان میں جاری دراندازی روکنے کے سلسلے میں مثبت پیشرفت سامنے آگئی، کابل میں علما اور مذہبی رہنماؤں کے اہم اجلاس میں عسکریت پسندی کے لیے سرحد عبور نہ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
ذرائع نے طلوع نیوز کو تصدیق کی ہے کہ کابل میں ہونے والے اس اہم اجلاس میں علما اور مشائخ کا کہنا تھا کہ اپنے حقوق، اقدار اور شرعی نظام کا دفاع ہر فرد پر فرض ہے۔
اجلاس میں اسلامی امارت سے مطالبہ کیا گیا کہ امارتِ اسلامی افغانستان کے رہبر کے حکم کی روشنی میں کسی کو بھی بیرونِ ملک عسکری سرگرمیوں کے لیے جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
اجلاس میں اس فیصلے پر بھی زور دیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو اور اگر کوئی اس فیصلے کی خلاف ورزی کرے تو اسلامی امارت کو اس کے خلاف کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
افغان عمائدین اور علما کے بیان سےپاکستان کےدیرینہ مطالبےکی توثیق ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے بارہا افغان طالبان سے اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاہم افغان طالبان جارحیت پر قائم ہیں اور سرحد پار سے پاکستان میں دراندازی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔