بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ سعودی عرب کیا معاہدے طے پائے؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
سعودی ولی عہد نے گزشتہ روز جدہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا قصر السلام میں سرکاری استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تعاون اور ترقی کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر سعودی-انڈین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کی گئی اور اجلاس کے منٹس پر دستخط کیے گئے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اور وزرا نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع
نریندر مودی جدہ پہنچے تو ان کا استقبال مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل اور دیگر حکام نے کیا، جبکہ سعودی فضائیہ کے طیاروں نے ان کے جہاز کو فضائی سلامی دی۔
ترجمان بھارتی وزیراعظم کے مطابق بھارت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ یہ انڈین وزیراعظم کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہے، جس کی دعوت ولی عہد محمد بن سلمان نے دی تھی۔
مزید پڑھیں: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ
وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا اپنا دورہ اچانک اس وقت مختصر کردیا جب جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک ہو گئے۔ مودی نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد طے شدہ سرکاری عشائیہ منسوخ کر دیا اور فوری طور پر وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔ وہ منگل کی رات ہی بھارت روانہ ہو گئے، حالانکہ ان کی واپسی آج (بدھ) متوقع تھی۔
یہ حملہ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سب سے مہلک دہشتگردی کا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری تنظیم ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ نے قبول کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام جدہ سعودی عرب قصر السلام وزیراعظم نریندر مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہلگام قصر السلام ولی عہد
پڑھیں:
سعودی آرامکو اور چینی کمپنی بی وائی ڈی کا کار ٹیک الائنس کا اعلان
سعودی آرامکو اور چین کی برقی گاڑیوں کی بڑی کمپنی بی وائی ڈی نے پیر کو نیو انرجی وہیکل ٹیکنالوجی پر مل کر کام کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی آئل کمپنی پہلے ہی فرانس کی کمپنی رینالٹ اور چینی آٹومیکر گیلی کے ساتھ تھرمل انجن تیار کرنے کے مشترکہ منصوبے میں شراکت دار ہے۔
اس کی ذیلی کمپنی سعودی آرامکو ٹیکنالوجیز کمپنی اب چینی الیکٹرک وہیکل (ای وی) اور ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑی کمپنی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، تاہم معاہدے کی شرائط واضح نہیں کی گئیں۔
پیر کو شنگھائی موٹر شو کے آغاز کے موقع پر جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کمپنیوں نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی کو فروغ دینا ہے جو صلاحیت اور ماحولیاتی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہیں۔
ٹیکنالوجی اوورسائٹ اینڈ کوآرڈینیشن کے سینئر نائب صدر علی اے المشری نے کہا کہ سعودی آرامکو، جو دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے، نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے متعدد طریقوں کی تلاش کر رہی ہے، جس میں جدید کم کاربن ایندھن سے لے کر جدید پاور ٹرین تصورات شامل ہیں۔
بی وائی ڈی کے سینئر نائب صدر لیو ہونگبن نے کہا کہ ایس اے ٹی سی اور نیو انرجی وہیکل میں ہماری جدید آر اینڈ ڈی صلاحیتیں جغرافیہ اور ذہنیت کی حدود کو توڑ دیں گی تاکہ ایسے حل تلاش کیے جاسکیں جو کم کاربن فٹ پرنٹ کے ساتھ انتہائی موثر کارکردگی کو یکجا کرتے ہیں، سعودی عرب اپنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے کام کر رہا ہے، جو تیل کی برآمد کی آمدنی پر منحصر ہے اور 2030 تک 5 ہزار ای وی چارجنگ اسٹیشن قائم کرنا چاہتا ہے۔
سعودی خودمختار دولت فنڈ کیلیفورنیا کی لگژری ای وی بنانے والی کمپنی لوسیڈ میں 60 فیصد حصص رکھتا ہے اور اس نے جنوبی کوریا کی کمپنی ہونڈائی کے ساتھ سعودی عرب میں الیکٹرک اور تھرمل وہیکل فیکٹری کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
Post Views: 2