قابض اسرائیلی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
صیہونی آبادکاروں کی قابض اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ کے صحن میں اشتعال انگیزی
قابض پولیس نے فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پرپابندی لگا کر عبادت سے روک دیا
قابض اسرائیلی آبادکاروں نے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق درجنوں صیہونی آباد کاروں نے قابض اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہو کر اشتعال انگیز انداز میں گشت کیا۔عینی شاہدین کے مطابق آبادکار گروپوں کی صورت میں مسجد کے احاطے میں داخل ہوئے اور فلسطینیوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کرتے رہے ۔ اس دوران اسرائیلی فورسز کی بڑی تعداد نے پرانے شہر میں مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی دروازوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔قابض پولیس نے فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے انہیں وہاں عبادت سے روک دیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قابض اسرائیلی
پڑھیں:
مشرقی یروشلم میں ریلیف اینڈ ورکس کے ہیڈاکوارٹرز پر اسرائیلی حملہ، 8 مسلم ممالک کا اظہار مذمت
اسلام آباد:پاکستان سمیت دیگر 8 مسلمان ممالک نے اسرائیلی فوج کے مشرقی یروشلم میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کے اسکول اور طبی مراکز غزہ میں پناہ گزینوں کے لیے زندگی کی لکیر ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان، مصر، انڈونیشیا، اردن، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (آر ڈبلیو اے) برائے فلسطینی پناہ گزین کا کردار اہم ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ عشروں سے یو این آر ڈبلیو اے لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو تحفظ، تعلیم، صحت اور ہنگامی امداد فراہم کر رہا ہے اور جنرل اسمبلی سے ایجنسی کے مینڈیٹ کی مزید تین سال کے لیے تجدید کی قرارداد منظور ہونا بین الاقوامی اعتماد کی عکاسی ہے۔
وزرائے خارجہ نے مشرقی یروشلم کے شیخ جراح محلے میں یو این آر ڈبلیو اے کے ہیڈ کوارٹرز پر اسرائیلی افواج کی یلغار کی سخت مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے مقامات کی حرمت کی واضح خلاف ورزی اور ناقابل قبول تشدد ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی 22 اکتوبر 2025 کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے مشاورتی فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے، جس میں کہا گیا کہ اسرائیل یو این آر ڈبلیو اے کے کام میں رکاوٹ ڈالنے سے گریز کرے۔
انہوں نے غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے کے نیٹ ورک سے انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کے اسکول اور طبی مراکز غزہ میں پناہ گزینوں کے لیے زندگی کی لکیر ہیں۔
وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں زور دیا کہ یو این آر ڈبلیو اے کا کردار تبدیل نہیں ہوسکتا، کوئی اور ادارہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے درکار انفرا اسٹرکچر اور مہارت کا حامل نہیں ہے اور ایجنسی کی استعداد کار میں کسی بھی قسم کی کمزوری خطے میں سنگین سماجی اور سیاسی اثرات مرتب کرے گی۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری یو این آر ڈبلیو اے کے لیے پائیدار اور مناسب فنڈنگ کو یقینی بنائے، یو این آر ڈبلیو اے کی حمایت مسئلے کے منصفانہ اور دیرپا حل تک فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ کی بنیاد ہے۔