جنوبی ایشیا میں امن جوہری خطرات میں کمی کے باہمی اقدامات سے ممکن، جنرل ساحر شمشاد مرزا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق مہمان خصوصی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے اسلام آباد میں 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا، انہوں نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون سے متعلق پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سینٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد کی جانب سے "ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دور میں نیوکلیئر ڈیٹرنس" کے موضوع پر 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں دنیا بھر سے سکالرز اور ماہرین کے ایک ممتاز گروپ نے شرکت کی، کانفرنس کا مقصد عالمی سٹریٹجک مسائل پر تعمیری بات چیت کو فروغ دینا ہے، کانفرنس کے ذریعے پاکستان کے پالیسی نقطہ نظر کو بھی شیئر کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کانفرنس کے پہلے دن کلیدی خطبہ دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مہمان خصوصی نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا، انہوں نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون سے متعلق پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام صرف جوہری خطرات میں کمی کے باہمی اقدامات اور وسیع تر جیوسٹریٹیجک توازن سے ہی ممکن ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تخفیف اسلحہ ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیٹرنس سٹڈیز، آسٹریلیا، کینیڈا، چائنا کے ماہرین شریک ہیں ، کانفرنس میں یورپین سینٹر برائے پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز، روس اور یورپی یونین کے متعلقہ ادروں کے نمائندگان بھی شریک ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو اجاگر کیا کانفرنس میں ا ئی ایس پی کے مطابق
پڑھیں:
استحکام پاکستان کانفرنس
اس موقع پر مقررین نے حکومت کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ملک میں سیاسی مظالم کی یہی صورتحال رہی تو جلد آئندہ کا سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخر میں قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تین روز ’’بقیۃ اللہ‘‘ کنونشن کے آخری روز ’’ٓاستحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں نومنتخب چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، ایم ڈبلیو ایم رہنماء سید ناصر عباس شیرازی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے حکومت کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ملک میں سیاسی مظالم کی یہی صورتحال رہی تو جلد آئندہ کا سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخر میں قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔