وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کینالز منصوبے کو رکوانے میں کامیاب ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نہروں کے معاملے کو بہت خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر بات آگے بڑھ رہی ہے، اس پروجیکٹ پر ابھی کام نہیں چل رہا، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائدہ مند نہیں، دھرنے کے باعث مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ دھرنے کے باعث مویشی لانے والی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، احتجاج کریں لیکن سڑکیں بند نہ کریں۔

سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ بےچینی ختم ہو، ہم نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا ہے، جون سے یہ کیس سی سی آئی میں پڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارسا میں ان کی درخواست ہے 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینالز کی اجازت دیں، درخواست میں یہ نہیں لکھا کہ پانی بچانے کے اقدامات کریں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ نئی درخواست دیں کہ اتنا پانی بچائیں گے ان اقدامات سے اتنی بہتری ہے، پوچھتا ہوں کہ جولائی سے ستمبر تک کونسی گندم اگتی ہے؟

اُن کا کہنا تھا کہ یہ وضاحت کریں ان نئے کینالز کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے؟ بالائی علاقوں میں پانی کے پروجیکٹ پر زیریں علاقوں کی رضامندی لازمی ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی سے متعلق یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، سندھ میں کینالز کی لائننگ پر سرمایہ کاری کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے،ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سید مراد علی شاہ نے نے کہا کہ

پڑھیں:

لاہور میں پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلیے منصوبے کی منظوری

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن کے تحت صوبائی دارالحکومت میں پہلے سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ منصوبے کی منظوری دے دی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں بی آر بی کینال پر سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا، جس کی 52ویں پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں منظوری دے دی گئی ہے۔

ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے تعاون سے منصوبہ مکمل کیا جائے گا جس سے یومیہ54 ملین گیلن سرفیس واٹر کو قابل استعمال بنایا جا سکے گا۔

منصوبے سے مغلپورہ، باغبانپورہ، فتح گڑھ اور شادی پورہ کی آبادی مستفید ہو سکے گی، اس کے علاوہ لاہور کے 17 لاکھ سے زائد شہری بھی استفادہ کرسکیں گے۔

واٹر ٹریٹمنٹ منصوبہ سال 2031 تک مکمل کیا جائے گا اور 120 ایکڑ اراضی پر سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کی جائے گی، 5 میگا واٹ سولر انرجی سسٹم کے ذریعے بجلی کی پیداوار بھی کی جا سکے گی۔

سیکریٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر اہم منصوبوں کا آغاز کیا جا رہا ہے، جلد منصوبہ ایکنک (ECNEC) سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں آلودہ پانی کو قابل استعمال بنانے پر اہم پیش رفت جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلیے منصوبے کی منظوری
  • زراعت ریڑھ کی ہڈی ہے ‘جدید بنایاجائے‘ مراد علی شاہ
  • کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے خلوص نیت کے ساتھ کوشاں ہے، ضیاء لنجار
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک نے پنجاب کے لیے 400 ملین ڈالر کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے دی
  • سندھ حکومت صفائی ستھرائی،پانی کی دستیابی اور واش انفرااسٹرکچرکی بہتری پر عمل پیرا
  • حکومت سندھ یونیسف کیساتھ تعاون مزید مضبوط کرنے کیلئے پُرعزم ہے: مراد علی شاہ
  • پولیس عوام کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتی،غلام نبی میمن