کرم کے علاقے سمیر چنار آباد میں تین روز سے جاری مذاکرات کے بعد ختم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
پریس پاراچنار کے باہر 53 روز سے راستوں کی بندش کے خلاف جاری احتجاجی دھرنا کیمپ پر پولیس نے رات کو دھاوا بول کر پولیس نے اکھاڑ دیا اور دھرنا کیمپ کا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم کے علاقے سمیر چنار آباد میں تین روز سے جاری احتجاجی دھرنا ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا جبکہ پاراچنار پریس کلب کے باہر 53 روز سے جاری دھرنا کیمپ پولیس نے اکھاڑ دیا اور ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ سماجی رہنما مسرت بنگش کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے اور چار روز میں راستے کھولنے کا وعدہ کیا گیا جس کے بعد سمیر چنار آباد میں تین روز سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کر دیا گیا جبکہ پریس پاراچنار کے باہر 53 روز سے راستوں کی بندش کے خلاف جاری احتجاجی دھرنا کیمپ پر پولیس نے رات کو دھاوا بول کر پولیس نے اکھاڑ دیا اور دھرنا کیمپ کا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دھرنا کیمپ پولیس نے
پڑھیں:
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔
یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔