آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔

اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔

دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے  کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔

’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘

پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔

تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پوپ فرانسس ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

یوکرین جیسے تنازعات تیسری عالمی جنگ تک پہنچ سکتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے علاوہ یوکرین کے لوگ اس معاہدے کے تصور کو پسند کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ یوکرین جیسے تنازعات تیسری عالمی جنگ تک پہنچ سکتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین روس جنگ بندی کے روشن امکانات کی صورت میں اپنا نمائندہ جنگ بندی مذاکرات میں بھیج سکتے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی امن معاہدے پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے علاوہ یوکرین کے لوگ اس معاہدے کے تصور کو پسند کرتے ہیں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ امن معاہدے میں چار یا پانچ مختلف حصے شامل ہیں اور یہ اس لیے پیچیدہ ہے، کیونکہ زمین کو مخصوص طریقے سے تقسیم کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب یوکرینی صدر نے بتایا کہ امریکا نے انہیں ڈونباس میں آزاد اقتصادی زون بنانے کی تجویز دی ہے اور روس بھی ڈونباس پر مکمل کنٹرول چاہتا ہے، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • شام میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ جنگ بندی سے انکار کر دیا
  • 20 امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کیخلاف مقدمہ دائر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے وعدے اور حقیقت کیا؟ نصرت جاوید کے تہلکہ خیز انکشافات
  • امریکا: 20 ریاستوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کے 100 ہزار ڈالر H-1B ویزا فیس کیخلاف مقدمہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان دوبارہ جنگ بندی کرانے کا دعویٰ
  • ڈونلدٹرمپ کے مشرقی ونگ بال روم منصوبے کے خلاف وائٹ ہاؤس پر مقدمہ
  • روس ڈونباس پر کنٹرول چاہتا ہے لیکن اسے قبول نہیں کریں گے، زیلینسکی
  • یوکرین جیسے تنازعات تیسری عالمی جنگ تک پہنچ سکتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر