متنازع کینالز پر اندرون سندھ میں احتجاج ، دھرنے جاری، تجارتی سرگرمیاںشدید متاثر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
35 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنس گئیں،برآمدی آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ
آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے درجنوں کنٹینرز کی ترسیل مکمل طور پر رک گئی
متنازع کینال منصوبے کے خلاف اندرون سندھ جاری احتجاج اور دھرنوں کے باعث ملکی برآمدات اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب کی سرحد پر گڈز ٹرانسپورٹرز کی 30 سے 35 ہزار سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں اور کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں جن میں کروڑوں ڈالر مالیت کا سامان موجود ہے۔آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے درجنوں کنٹینرز کی ترسیل مکمل طور پر رک چکی ہے۔برآمدکنندگان نے بتایا کہ بروقت ترسیل نہ ہونے سے برآمدی آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے جس سے عالمی منڈی میں پاکستان کا اعتبار متاثر ہو سکتا ہے۔چاول کے برآمد کنندگان بھی اس صورتحال سے شدید متاثر ہیں، ان کے مطابق پنجاب سے سندھ اور کراچی کی ملوں تک مال نہ پہنچنے سے 2 سے 3 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے اور اگر احتجاج ختم نہ ہوا تو برآمدات میں نمایاں کمی کا خطرہ ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
احتجاج کے باعث اہم سڑک بند، ملک بھر کو سامان کی ترسیل رک گئی
ویب ڈیسک : شہرِ قائد میں سپر ہائی وے کاٹھور کے مقام پر احتجاج کے باعث سڑک بند ہوگئی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں سامان کی ترسیل رک گئی۔
کراچی میں کاٹھور سپر ہائی وے احتجاج کے باعث بند ہے، احتجاج کی وجہ سے سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ رہنما گڈزٹرانسپورٹرزایسوسی ایشن فضل جدون کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گاڑیاں 4 دن سے پھنسے رہنے کے سبب آج سے ترسیل رک گئی ہے اور کراچی سےملک بھرکے لیے مال کی ترسیل مکمل طورپربند ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
انہوں نے بتایا کہ دونوں بندرگاہوں سے آنے اور جانے والے مال کی ترسیل بند ہے۔