لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
بیروت: جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما سمیت دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر کیے گئے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں جماعت اسلامی لبنان کے رہنما حسین عطوی کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حسین عطوی لبنان سے اسرائیلی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں ملوث تھے اور وہ حماس کے ساتھ بھی ہم آہنگی رکھتے تھے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق ایک شخص کفریاچت میں ڈرون حملے میں جاں بحق ہوا جبکہ دوسرا ہولا کے علاقے میں ایک مکان پر حملے میں جان سے گیا۔
اسرائیلی ڈرونز صبح سے ہی ان علاقوں میں پرواز کرتے رہے، جس کے بعد حملے کیے گئے۔
جماعت اسلامی لبنان نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ان کے رہنما حسین عطوی جو کہ تنظیم کے مسلح ونگ "فجر فورسز" کے کمانڈر بھی تھے، اس حملے میں جاں بحق ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں نشانہ بنے۔ گروپ نے اسرائیل کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔
واضح رہے کہ نومبر سے لبنان میں ایک جنگ بندی معاہدہ نافذ ہے جس کی اسرائیل کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
لبنانی حکام کے مطابق سرائیل اب تک 2,763 سے زائد خلاف ورزیاں کرچکا ہے جن میں 193 افراد جاں بحق اور 485 زخمی ہو چکے ہیں۔
معاہدے کے تحت اسرائیل کو 26 جنوری تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔
اسرائیلی افواج اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر قابض ہیں جسے لبنان اور دیگر مزاحمتی گروپ اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی ڈرون ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما
پڑھیں:
غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
غزہ کی پٹی میں محکمہ شہری دفاع کے مطابق آج منگل کو علی الصبح اسرائیل نے پٹی کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں کم از کم سات افراد جاں بحق ہو گئے۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے علاوہ بیت لاہیا، بیت حانون اور خان یونس کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔
ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مشرقی حصے اور رفح میں دس سے زیادہ گھروں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیا میں فضائی حملے کے نتیجے میں بلدیہ کے زیر انتظام بلڈوزر اور دیگر ساز و سامان جل کر تباہ ہو گیا۔
اسی طرح غزہ شہر میں الدرج، الشجاعیہ اور التفاح کے علاقوں پر اسرائیلی توپوں نے گولہ باری کی۔
یاد رہے کہ دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے بعد گذشتہ ماہ 18 مارچ کو اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر دوبارہ سے حملے شروع کر دیے۔ اسرائیل کا موقف ہے کہ غزہ کی پٹی میں یرغمال قیدیوں کی رہائی یقینی بنانے کے لیے فوجی دباؤ ضروری ہے۔
اسرائیلی حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں کم از کم 1827 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس طرح اکتوبر 2023 میں جنگ چھڑنے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد کم از کم 51,201 تک پہنچ چکی ہے۔ یہ بات غزہ میں وزارت صحت کی طرف سے جاری اعداد و شمار میں بتائی گئی۔
Post Views: 1